نواں تضاد
لوگوں نے جو اپنے نام حنفی، شافعی وغیرہ رکھے ہیں یہ سب بدعت ہے۔ (کلام مرزا از ڈائری ص۱۰، ۱۹۰۱ئ،ملفوظات ج۲ ص۲۰۸)
ہمارے ہاں جو آتا ہے اسے پہلے ایک حنفیت کا رنگ چڑھانا پڑتا ہے۔ میرے خیال میں چاروں مذہب اﷲتعالیٰ کا فضل ہے۔
(ملفوظات ج۲ ص۳۳۳)
دسواں تضاد
’’وما کان لی ان ادعی النبوۃ واخرج من الاسلام والحق بقوم کافرین‘‘ اور مجھے کہاں حق پہنچتا ہے کہ میں نبوت کا دعویٰ کروں اور اسلام سے خارج ہو جاؤں اور قوم کافرین سے جا کر مل جاؤں۔
(حمامتہ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷)
ان پر واضح رہے کہ ہم بھی نبوت کے مدعی پر لعنت بھیجتے ہیں اور کلمہ ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کے قائل ہیں اور آنحضرتﷺ کے ختم نبوتے پر ایمان رکھتے ہیں۔
(تبلیغ رسالت ج۶ ص۲)
’’ان الرب الرحیم المتفضل سمیٰ نبینا خاتم الانبیاء بغیر استثناء وفسرہ نبینا فی قولہ لا نبی بعدی ببیان واضح اللطالبین‘‘
(حمامۃ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں۔
(نزول المسیح ص۳، خزائن ج۱۸ ص۳۸۱)
نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص ہو گیا ہوں۔
(حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۶)
سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں رسول بھیجا۔ (دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
’’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علے الکفار رحماء بینہم‘‘ وحی اﷲ میں میرا نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی۔
(ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)
تلک عشرۃ کاملہ
ہم نے نمونتہً چند مثالیں ہدیہ ناظرین کرام کی ہیں۔ جس سے اندازہ لگایا جاسکے کہ