وقالوا علے الحسنین فضل نفسہ
اقول نعم واﷲ ربی سیظہر
ترجمہ: اور انہی نے کہا کہ اس شخص نے امام حسنؓ اور حسینؓ سے اپنے تئیں اچھا سمجھا۔ میں کہتا ہوں کہ ہاں اچھا سمجھتا ہوں اور میرا خدا عنقریب ظاہر کر دے گا کہ میں اچھا ہوں۔
(اعجاز احمدیہ ص۵۲، خزائن ج۱۹ ص۱۶۴)
وشتان ما بینی وعین حسینکم
فانی اء ید کل اٰن وانصر
واما حسین فذکروا دشت کربلا
الیٰ ہذا الایام تبکون فانظروا
ترجمہ: مجھ میں اور تمہارے حسین میں بہت فرق ہے۔ کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔ مگر (رہا) حسین پس تم دشت کربلا کو یاد کر لو۔ اب تک روتے ہو۔ پس سوچ لو۔
(اعجاز احمدیہ ص۶۹، خزائن ج۱۹ ص۱۸۱)
وانی قتیل الحب ولکن حسینکم
قتیل العدو والفرق اجلی واظہر
ترجمہ: اور میں خدا کا کشتہ ہوں۔ لیکن تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے۔ پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر ہے۔ (اعجاز احمدیہ ص۸۱، خزائن ج۱۹ ص۱۹۳)
حضرات! خبیث عبارات کے چند نکو ہیدہ فقرات جن کو دل پر پتھر رکھ کر نقل کیا ہے۔ تاکہ عوام وخواص ان کے خبیث عقائد وعزائم مخفیہ پر مطلع ہوکر اس فتنہ ارتداد کے لئے کچھ روک تھام کی فکر کریں۔
رفتم کہ خار از پاکشم محمل نہاں شد از نظر
ایک لمحہ غافل بودم وصد سالہ راہم دور شد
غلام احمد قادیانی کے ۵وجوہات کفر (شرک)
تمام جرائم اور کبائر میں سب سے بڑا گناہ اور جرم حرم وحدانیت میں دست اندازی یعنی شرک ہے۔ مرزاغلام احمد قادیانی نے جس اعلیٰ پیمانہ پر منافقانہ شرک کا ارتکاب کیا ہے۔ اس کی مثال مشرکین عرب میں بھی شاید ہی پائی جائے۔ کیونکہ مشرکین عرب اگرچہ بہت خداؤں کے قائل تھے۔ لیکن خود خدائی کا دعویٰ کسی نے نہیں کیا۔ بخلاف مرزاقادیانی کے۔