کیا وہ وحی منجانب رحمن تو قطعاً نہیں۔ ہاں ممکن ہے کہ منجانب شیطان ہو۔ ’’وکذلک جعلنا لکل نبی عدواً شیطین الانس والجن یوحی بعضہم الیٰ بعض زخرف القول غرورا (انعام:۱۱۲)‘‘ (للمرتب)
نبی علوم بذریعہ جبرائیل علیہ السلام حاصل کیا کرتا ہے
رسول کی حقیقت اور ماہیت میں یہ امر داخل ہے کہ نبی دینی علوم کو بذریعہ جبرائیل حاصل کرے اور ابھی ثابت ہوچکا ہے کہ اب وحی رسالت تا قیامت منقطع ہے۔
(ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۲)
مرزاقادیانی کے گذشتہ حالات سے ثابت ہوچکا ہے کہ اس نے جو کچھ حاصل کیا وہ نیم ملاؤں یا انگریزی خوانوں سے حاصل کیا۔ لہٰذا مرزاقادیانی کے بیان سے ثابت ہوا کہ مرزاقادیانی ایک کذاب اشر ہیں۔ (للمرتب)
نبیﷺ کے بعد جبرائیل علیہ السلام کا وحی لے کرزمین پر آنا مستلزم محال ہے
اور ظاہر کہ یہ بات مستلزم محال ہے کہ خاتم النبیین کے بعد پھر جبرائیل علیہ السلام کی وحی رسالت کے ساتھ زمین پر آمد ورفت شروع ہو جائے اور ایک نئی کتاب اﷲ گو مضمون میں قرآن شریف سے توارد رکھتی ہو پیدا ہو جائے… اور جو مستلزم محال ہو وہ محال ہوتا ہے۔
(ازالہ اوہام ص۵۸۳، خزائن ج۳ ص۴۱۴)
مرزاقادیانی کے مضمون سے معلوم ہوا کہ آنحضرتﷺ کے بعد کسی انسان پر وحی ربانی کا نزول محال ہے جو اس کا دعویٰ کرے وہ کذاب ومفتری ہے۔ (للمرتب)
اﷲ کوشایاں نہیں کہ کسی نئے نبی کو بھیجے
اور اﷲ کوشایاں نہیں کہ خاتم النبیین کے بعد نبی بھیجے اور نہیں شایاں کہ سلسلہ نبوت کو دوبارہ ازسر نوشروع کر دے بعد اس کے کہ اسے قطع کر چکا ہو۔
(آئینہ کمالات اسلام ص۳۷۷، خزائن ج۵ ص۳۷۷)
میں ختم نبوت کا قائل ہوں، مدعی نبوت کو (خارج از اسلام) سمجھتا ہوں
ان تمام امور میں میرا وہی مذہب ہے جو دیگر اہل سنت وجماعت کا ہے۔ اب میں مفصلہ ذیل امور کا مسلمانوں کے سامنے صاف صاف اقرار اس خانہ خدا (جامع مسجد دہلی) میں