اور آپ نے اس کے کہنے پر ایک دفعہ تکلیف کے ساتھ آنکھوں کوکچھ زیادہ کھولا بھی مگر وہ پھر اسی طرح نیم بند ہوگئیں۔ (سیرۃ المہدی حصہ دوم ص۱۱، روایت ۴۰۳،۴۰۴)
جبکہ آنکھوں کو نیم بند رکھنا آپ کی عادت تھی تو پھر کھولتے… ہوئے تکلیف کیوں ہوتی تھی؟
عصبی کمزوری
حضرت (مرزاقادیانی) صاحب کی تمام تکالیف مثلاً دوران سر، درد سر، کمی ٔخواب، تشنج دل، بد ہضمی، اسہال، کثرت پیشاب اور مراق وغیرہ کا صرف ایک ہی باعث تھا اور وہ عصبی کمزوری تھا۱؎۔ (رسالہ ریویو قادیان ص۴۵، اپریل ۱۹۲۵ئ)
مرض اعصابی
مخدومی مکرمی اخویم (مولوی نورالدین صاحب) السلام علیکم ورحمتہ اﷲ…
یہ عاجز پیر کے دن ۹؍مارچ ۱۸۱۹ء کو مع اپنے عیال لدھیانہ کی طرف جائے گا اور چونکہ سردی اور دوسرے تیسرے دن بارش بھی ہو جاتی ہے اور اس عاجز کو مرض اعصابی ہے۔ سرد ہوا اور بارش سے بہت ضرر پہنچتا ہے۔ اس وجہ سے یہ عاجز کسی صورت سے اس قدر تکلیف اٹھا نہیں سکتا۔ اس حالت میں لدھیانہ پہنچ کر پھر جلدی لاہور میں آوے۔ طبیعت بیمار ہے۔ لاچار ہوں۔ اس لئے مناسب ہے کہ اپریل کے مہینے میں کوئی تاریخ مقرر کی جاوے۔ والسلام!
خاکسار: غلام احمد عفی عنہ
(مکتوبات احمدیہ ج۵ ص۲)
خرابی حافظہ
مکرمی اخویم سلمہ… میرا حافظہ بہت خراب ہے۔ اگر کوئی دفعہ کسی کی ملاقات ہو تب بھی بھول جاتا ہوں۔ (دروغ گو راحافظہ نباشد) یاددہانی کا عمدہ طریقہ ہے۔ حافظہ کی یہ ابتری (یعنی بدترین حالت) ہے کہ بیان نہیں کر سکتا۔ (مکتوبات احمدیہ ج۵ نمبر۳ ص۲۱)
جس انسان کی قوت حافظہ (علم وعمل کا مدار علیہ ہے) اس قدر برباد ہو چکی ہو تو وہ وحی سماوی کو کس طرح یاد کر سکتا ہے؟ (للمرتب)
۱؎ بلکہ دماغی کمزوری اور اختلاج قلب بھی تھا۔ جس نے مرزاقادیانی کو ادعائے نبوت پر مجبور کیا۔