مرزاقادیانی اتنے برس کے تھے اور فلاں کے قول کے مطابق اس سے کم یا زیادہ عمر پائی۔ مگر ہم مرزاقادیانی کے مریدوں کا تخمینہ عمران کے اپنے الفاظ میں کیوں نہ پیش کر دیں۔ سنئے:
مولوی عمر الدین صاحب شملوی کے الفاظ ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ ستمبر ۱۹۱۸ء کے ص۳۴۴ پر یوں درج ہیں۔ دسمبر ۱۹۰۰ء میں آپ کی عمر ۷۵سال کے قریب تھی۔ لہٰذا وفات کے وقت مئی ۱۹۰۸ء میں آپ کی عمر ۸۲،۸۳ سال ہوئی۔
۲… (رسالہ ریویو آف ریلیجنز ج۱۷ نمبر۹ بابت ماہ ستمبر ۱۹۱۸ء ص۳۴۱) پر ہے۔ حکمت الٰہی نے حضرت مسیح موعود کو ۸۰برس کی عمر عنایت فرمائی۔
۳… (ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ ستمبر ۱۹۱۸ء ص۳۴۲) پر ہے۔ مولوی ثناء اﷲ نے تو اپنے مرقع ص۹ ص۱۲ پر حساب لگا کر حضرت مسیح موعود کی عمر ۷۵برس شمسی لکھی ہے اور ۷۵برس شمسی، ۷۷،۷۸ برس قمری کے برابر ہوتے ہیں۔
۴… (ریویو آف ریلیجنز ج۲۳ نمبر۴ بابت ماہ اپریل ۱۹۲۴ء ص۲۳) پر ہے۔ ۱۲۹۰ھ میں آپ کی عمر چالیس سال کی تھی۔ ۱۳۲۶ھ میں آپ نے وفات پائی تو آپ کی عمر اس لحاظ سے ۷۶سال ہوئی۔
۵… (تشحیذ الاذہان بابت ماہ جون وجولائی ۱۹۰۸ء ص۸۴) پر لکھا ہے۔ جب حضرت اقدس نے وفات پائی تو آپ ۷۴برس کے تھے۔
۶… حکیم نورالدین اپنی کتاب (نور الدین ص۱۷۱ سطر۱۹) میں مرزاقادیانی کا ۱۹۰۸ء میں ۶۹سال عمر پانا لکھتے ہیں۔
۷… (رسالہ ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ مئی ۱۹۲۲ء ص۱۵۴) پر ہے۔ مکاشفات یوحنا میں ہے۔ ایک عورت سورج اوڑھے ہوئے چاند اس کے پاؤں تلے اور سر پر بارہ سورج کا تاج اور وہ ایک ہزار دو سو ساٹھ دن تک چھوڑی گئی۔ یہ اسلام کی حالت ہے۔ سورج نبی کریم بارہ ستارے بارہ مجدد اور چاند مسیح موعود ۱۲۶۰ھ پیدائش مسیح موعود کا سال۔
نوٹ: اس حساب سے مرزاقادیانی کی عمر کل ۶۶سال قمری بنتی ہے۔
۸… کتاب (عسل مصفیٰ حصہ دوم ص۵۲۲) پر ہے۔ اسی وقت یعنی ۱۲۸۸ میں حضرت مرزا صاحب کی عمر عین شباب کی تھی۔ یعنی ۲۱برس۔
نوٹ: اس حساب سے مرزاقادیانی کی عمر ۵۹سال بنتی ہے۔
(اخبار اہل حدیث مورخہ ۱۶؍اگست ۱۹۲۰ئ)