۳… (ریویو آف ریلیجنز ج۲۴ نمبر۵، باب ماہ مئی ۱۹۲۵ء ص۱۸۵) پر ہے۔ حضرت مرزاغلام احمد صاحب صوبہ پنجاب کے ایک قصبہ قادیان نامی میں ۱۸۳۲ء کو پیدا ہوئے۔
۴… (اخبار البدر مورخہ ۲۷؍اگست ۱۹۰۸ء ص۶ کالم۳) میں ہے۔ میرے خیال میں خاتم المصلحین کا سرالصلیب مہدی ۱۸۳۴ء میں پیدا ہوئے۔
۵… (اخبار بدر مورخہ ۱۱؍جون ۱۹۰۸ء ص۴، ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ جولائی ۱۹۰۸ء ص۲۷۱، اخبار بدر مورخہ ۲۰؍اگست ۱۹۰۸ء ص۹، ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ ستمبر ۱۹۰۶ء ص۳۲۲،۳۳۶، ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ ستمبر ۱۹۱۷ء ص۳۳۳، کتاب سیرۃ المہدی حصہ اوّل روایت ۱۸۵،۲۱۵، تشحیذ الاذہان بابت ماہ دسمبر ۱۹۱۸ء ص۶، ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ مارچ ۱۹۲۴ء ص۷،۸) پر لکھتا ہے۔ آپ کی پیدائش ۱۸۳۶ء یا ۱۸۳۷ء میں ضلع گورداسپور پنجاب کے ایک گاؤں قادیان میں ہوئی۔
۶… مرزاقادیانی کے الفاظ (کتاب البریہ ص۱۵۹، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷،حاشیہ رسالہ ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ جون ۱۹۰۶ء ص۲۱۹، اخبار البدر ج۳ ص۳۰، مورخہ ۸؍اگست ۱۹۰۴ء ص۵ کالم۳، اخبار الحکم ج۱۵،۱۹،۲۰، مورخہ ۲۱،۲۸؍مئی ۱۹۱۱ء ص۴ کالم۱ اور کتاب حیات النبی ج۱ ص۴۹) پر یوں ہیں۔ میری پیدائش ۱۸۳۹ء یا ۱۸۴۰ء میں سکھوں کے آخری وقت میں ہوئی ہے۔
۷… مرزاقادیانی کے الفاظ (تحفہ گولڑویہ ص۱۵۴، رسالہ حقیقت نماز ص۱۷۳، رسالہ ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ اپریل ۱۹۲۴ء ص۳۳،۳۴) پر یوں ہیں۔ میری پیدائش اس وقت جب چھ ہزار سے گیارہ برس رہتے تھے چھٹا ہزار ۱۲۷۰ھ میں پورا ہے۔ (رسالہ تشحیذ الاذہان بابت ماہ مارچ ۱۹۰۸ء ص۵۶،۵۷،۹۱، اخبار الحکم مورخہ ۶؍جنوری ۱۹۰۸ء ص۶) مرزاقادیانی کی اس تحریر کی رو سے آپ کا سن پیدائش ۱۲۵۹ھ یعنی ۱۸۴۳ء بنتا ہے۔ اور اس پر بڑے مزے کی بات یہ ہے کہ (ریویو آف ریلیجنز بابت ماہ مئی ۱۹۲۲ء کے ص۱۵۴) پر لکھا ہے کہ مرزاقادیانی ۱۲۶۰ھ یعنی ۱۸۴۴ء میں پیدا ہوئے۔
۸… حکیم خدا بخش صاحب احمدی اپنی کتاب (عسل مصفیٰ حصہ دوم ص۵۲۲) پر لکھتے ہیں۔ ’’ہم کہہ سکتے ہیں کہ اسی وقت یعنی ۱۲۸۸ھ میں مرزاقادیانی کی عمر عین شباب کی تھی۔ یعنی ۲۱برس۔‘‘
نوٹ: اس تحریر کی رو سے مرزاقادیانی کا سن پیدائش ۱۲۶۷ھ یعنی ۱۸۵۰ء ہوتا ہے۔
(ماخوذ از پرچہ اہل حدیث مورخہ ۲۰؍جولائی ۱۹۲۶ئ)
سن پیدائش کے متعلق اختلاف بیانیاں آپ نے ملاحظہ فرمالیں۔ سال وفات کی نسبت تو کسی کو شبہ ہی نہیں۔ اب آپ حساب لگاتے رہیں کہ فلاں کے قول کے مطابق تو