فتح کی خوشی
(عنوان مندرجہ اخبار الفضل مورخہ ۲۳؍نومبر ۱۹۱۸ئ) خدا کا ہزار ہزار شکر ہے کہ وہ جنگ میں کااثر دنیا کے ہر حصہ میں عذاب الیم بن کر چھا رہا تھا۔ اب گورنمنٹ برطانیہ کی عظیم الشان فتح کے ساتھ ختم ہوئی ہے۔ جو کہ ہماری جماعت کے لئے کئی قسم کی خوشیوں کا موجب ہے۔ سب سے بڑی خوشی تو ہمارے لئے یہ ہے کہ حضور اقدس (مرزاقادیانی) نے جنگ کی پیش گوئی فرما کر اپنی جماعت کو سلطنت برطانیہ کی فتح کے لئے دعا کرنے کی ہدایت فرمائی تھی اور خود بھی برطانیہ کی فتح کے لئے خاص وعا کی تھی۔
اب اﷲ تعالیٰ نے اس موقع پر حضور کی قبولیت دعا کو تمام عالم پر روز روشن کی طرح چمکا دیا۔ پھر خداکا بڑا فضل یہ ہوا ہے کہ حکومت برطانیہ کا اقتدار واثر اور بھی زیادہ بڑھنے سے وہ ممالک بھی احمدیت کی تبلیغ کے لئے کھل گئے ہیں جو اب تک بالکل بند تھے۔
(الفضل قادیان ج۶ نمبر۳۹، مورخہ ۲۳؍نومبر ۱۹۱۸ئ، بحوالہ قادیانی مذہب ص۷۵۷)
مرزائیوں کی پاکستان سے غداریاں
۱…
مرزائیوں نے بونڈری کمیشن کے سامنے اپنا کیس مسلمانوں سے علیحدہ پیش کیا۔
۲…
مرزائیوں نے وزارتی کمیشن سے مسلمانوں کے جدا حقوق طلب کئے۔
۳…
مرزائیوں نے مذہب، سیاست، معیشت، تجارت ہر معاملہ میں پاکستانی مسلمانوں سے جدا رہنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔
۴…
مرزائی تیس سال سے آزادی کشمیر کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
۵…
جنگ کشمیر میں جہاد کے نام سے مرزائیوں نے اپنی علیحدہ فرقان بٹالین تیار کی۔ ہمیں تعجب ہے کہ پاکستانی فوج کے ہوتے ہوئے مرزائیوں کی یہ متوازی فوج کیسے اور کیوں بنی؟ اور اس فوج کا سامان تاہنوز مملکت پاکستان کو واپس نہیں کیاگیا۔
۶…
پانچ اپریل ۱۹۴۷ء میں اکھنڈ ہندوستان کا الہامی عقیدہ بیان کرتے ہوئے مملکت اسلامیہ پاکستان کے وجود کو عارضی قرار دیا۔
۷…
حرمت جہاد کے فتوے کی نشرواشاعت سے پاکستان ودیگر بلاد اسلام کو نیست ونابود کرنے کی کوشش کی۔