Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

88 - 113
غرض یہ حرکت بھی محض بے معنی ہے، بلکہ بعض عوام کے طرزِ عمل سے تو یہ معلوم ہوتاہے کہ وہ خود ذاتِ طعام کو موجبِ ثواب سمجھتے ہیں۔ دلیل اس کی یہ ہے کہ بعض نذر ونیاز میں آپ ہی کھاپی لیتے ہیں یا اغنیا احباب کو کھلا دیتے ہیں، جن کے دینے کو کوئی شخص بھی موجبِ ثواب نہیں جان سکتا۔ اس سے معلوم ہوا کہ وہ لوگ دینے کھلانے کوموجبِ ثواب نہیں جانتے، ورنہ ایسے لوگوں کو دیا کرتے جن کے دینے کو ثواب جانتے، بلکہ خود ذاتِ طعام یا شیرینی میں ثواب سمجھتے ہیں تو یہ خودایک عقیدئہ فاسدہ ہے اور قرآن کے خلاف، جس سے توبہ کرنا واجب ہے۔  اگرکوئی کہے کہ ہم طعام کو موجبِ ثواب نہیں سمجھتے، مگر جب ہم نے نیت طعام کی کرلی تو نیت بھی تو عمل ہے، اس لیے ایصالِ ثواب بے معنی نہیں۔ اس کا جواب یہ ہے کہ ہم نے مانا کہ نیت عمل ہے، مگر نیت کا ثواب بخشنا چاہتے ہو یا کھانا کھلادینے کا، کیوںکہ نیت کا ثواب اور ہے اور طعام کا ثواب اور،پھر یہ کہ نیت تو قبل کھانا پکانے کے بھی ہوگئی تھی اس وقت کیوں نہیں بخش دیا کرتے۔
 غرض اس عادت کی بھی کوئی معقول وجہ نہیںہے۔ رواج کی پابندی ہے اور کچھ بھی نہیں۔ البتہ ایصالِ ثواب بطریقِ مشروع نہایت خوبی کی بات ہے۔ اس کا سیدھا طریقہ وہی ہے جو ان مفاسد کے بیان سے ذرا قبل مذکور ہو ا ہے کہ بلا تعین وپابندیٔ رواج حسبِ توفیق جو میسر ہومستحقین کو دے دے اور ثواب بخش دے۔
اس تقریر سے ان سب معمولات کا حکم معلوم ہوگیا۔ گیارہویں، سہ ماہی، توشہ وغیرہا کو بلا تقیید وبلا تخصیص وبلافسادِ عقیدہ تو بلا کلام جائز ہے اور قیودِ مکروہہ ومفاسدِ مذکورہ کے ساتھ بلا تردّد ناجائز ہے۔ اور قیودِ مباحہ کے ساتھ جس کو نہ خود ضرر ہو نہ اس کے فعل سے کسی اور کو ضرر ہو خفیہ طور پر اس کو گنجایش دی گئی ہے۔ اس کو بھی چاہیے کہ ان قیود میں گاہ گاہ تغیر و تبد۔ّل کردیا کرے، تاکہ کہیں سے اسی کے نفس میں یا شاید دوسرے کے نفس میں کوئی خرابی نہ پیدا ہوجاوے۔ مگر پھر بھی اطلاق کا طریقہ افضل ومسنون ہے، کیوں کہ اس طریقِ مباح ہی سے آخر خرابیاں پیدا ہوچکی ہیں تو آیندہ بھی اندیشہ ہی ہے، اس لیے مقتضائے انتظام یہی ہے کہ ان قیود سے بالکل ہی احتیاط رکھے اور تجربہ سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ قیود کی پابندی میں اگر ابتدا میں بالفرض خلوص بھی ہو، مگر بعد چندے پھر اس کو نباہنے کے لیے کرنا پڑتا ہے اور نیت درست نہیں رہتی۔

 فصلِ سوم: من جملہ ان رسوم کے شبِ براء ت کا حلوہ اور عید کی سویاں، عاشورۂ محرم کا کھچڑا اور شربت وغیرہ ہے۔ شبِ براء ت میں حدیث سے اس قدر ثابت ہے کہ حضور سرورِ عالم ﷺ  بحکمِ حق تعالیٰ جنت البقیع میں تشریف لے گئے اور اموات کے لیے استغفار فرمایا۔ اس سے آگے سب ایجاد ہے۔ جس میں مفاسدِ کثیرہ پیدا ہوگئے ہیں:

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter