Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

79 - 113
قاعدئہ پنجم: اگرکسی امر خلافِ شرع کرنے سے کچھ فائدے اور مصلحتیں بھی ہوں جن کا حاصل کرنا شر۔ًعا ضروری نہ ہو یا اس کے حاصل کرنے کے اور طریقے بھی ہوں اور ایسے فائدوں کے حاصل کرنے کی نیت سے وہ فعل کیا جاوے یا ان فائدوں سے مرتب دیکھ کر عوام کو اس سے نہ روکا جاوے یہ بھی جائز نہیں۔ نیک نیت سے مباح تو عبادت بن جاتاہے اور معصیت مباح نہیں ہوتی، خواہ اس میں ہزار مصلحتیں اور منفعتیں ہوں، نہ اس کا ارتکاب جائز نہ، اس پر سکوت کرناجائز۔ اور یہ قاعدہ بہت ہی بدیہی ہے۔
مثلاً:اگرکوئی شخص اس نیت سے غصب وظلم کرے کہ مال جمع کرکے محتاجوں اور مسکینوں کی امداد کریں گے تو ہر گز ہرگز غصب و ظلم جائز نہیںہوسکتا، خواہ لاکھوں فائدے اس پر مرتب ہونے کی اُمید ہو۔ جب یہ قواعد اورمقدمات سمجھ میں آگئے تو اب تیسری صورت کے جواز وناجواز کی تفصیل سننا چاہیے۔ وہ یہ کہ قیودِ مذکورہ چوں کہ فی نفسہٖ امر مباح میں سے ہیں، اس لیے ان کی ذات میں کوئی خرابی نہیں، نہ ان کی وجہ سے محفل میں کوئی ذاتی ممانعت۔ لیکن اس مباح  سے اگر کوئی فساد و خرابی لازم آنے لگے تو اس وقت ان امور اور محفل کو اس عارض کی وجہ سے ممنوع و ناجائز کہا جاوے گا اور اگر کسی قسم کی کوئی خرابی لازم نہ آوے تو وہ امور بھی بحالِ خود مباح رہیں گے۔ چناںچہ قاعدۂ دوم سے یہ حکم واضح ہے۔
اب دیکھنے کے قابل یہ بات ہے کہ آیا ہمارے زمانہ میں ان مباحات کی وجہ سے کوئی خرابی لازم آرہی ہے یا نہیں، اگر لازم آتی ہوئی دیکھو تو اس محفل کو منع سمجھو اورناجائز۔ اور یہ امر تجربہ و مشاہدہ سے بخوبی بلاتردّ معلوم ہوسکتاہے۔ اس میں کوئی بحث ومباحثہ کی ضرورت نہیں۔ سو راقم کا کئی سال کا تجربہ ہے اس کی رُو سے عرض کیا جاتاہے کہ بلا شک اکثر بلکہ قریب کل عوام ان قیود کو مؤکد، ضروری ولوازمِ مجلس سے جانتے ہیں اور مثل ضروریاتِ دین کے، بلکہ اس سے بدرجہا زیادہ ان کے ساتھ عمل درآمد کرتے ہیں۔ چناںچہ ان کے کرنے میں جس قدر اہتمام ہوتاہے نمازِ جمعہ وجماعت میں اس کا عشرِ عشیر بھی نہیں دیکھا جاتا اور اس کے ترک سے جس قدر ناگواری ہوتی ہے، فرائض وواجبات کے ترک سے ہر گز ہرگز نہیں ہوتی۔ بلکہ خود ترک کرنا تو بہت بعید ہے، اگر کوئی دوسرا شخص انکار کرے تو درکنار، اگرترک بھی کرے تو اس پر لعن وطعن حد سے زیادہ ہوتا ہے۔ کفار و مبتدعین و فساق سے زیادہ اس کے مخالف اور آمادئہ ایذا رسانی وبدزبانی ہوجاتے ہیں۔ جب عوام نے اپنے اعتقاد وعمل سے ان اُمور کی یہاں تک نوبت پہنچادی کہ فرض و واجب سے بھی زیادہ ان کی شان بڑھادی تو لاریب اس التزام واصرار کی وجہ سے یہ اُمور مکروہ وممنوع ہوجاویں گے، جیساکہ قاعدئہ اوّل میں ثابت ہوچکا ہے۔ جب یہ اُمور ممنوع ہوئے تو ان کے ملنے سے وہ محفل بھی غیر مشروع اور ممنوع ٹھہرے گی جیساکہ قاعدئہ دوم میں 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter