Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

110 - 113
جوکچھ ماں باپ یا اقارب نے چھوڑا، قلیل ہویا کثیر یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے الخ‘‘۔1 ایسے صاف حکم کے خلاف پر کس طرح جرأت ہوتی ہے۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ صاحب! وہ لیتی نہیں۔ ان سے پوچھنا چاہیے کہ صاحب! تم نے کب دیا تھا کہ انھوں نے انکار کیا۔ البتہ لحاظِ مروّت سے مانگا نہیں۔ اس سے کسی کامال حلال نہیں ہوسکتا۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے دینا چاہا تھا، انھوں نے نہیں لیا۔ یہ بھی عذر ناکافی ہے۔ ایک نہ لینا اس وجہ سے ہوتاہے کہ لینے سے خلقت ملامت کرے گی۔ یہ شر۔ًعا معتبر نہیں۔ ایک نہ لینا محض ۔ِطیب ِ خاطر سے ہوتاہے، سو اس کافیصلہ ہر شخص انصاف سے خود کرسکتا ہے۔ اس زمانہ میں چوںکہ اکثر لوگ حاجت مند ومفلس ہیں اور مال کی محبت اکثر قلوب میں راسخ ہے، اس لیے رسمی اجازت کا اعتبار نہیں،بلکہ ضروری ہے کہ بعدمرنے مورث کے سب کانام بھی درج کرایا جاوے۔ اور ششماہی یا سالانہ آمدنی پر سب حساب کرکے ہر ایک کا حصہ روپیہ یا غلہ اس کو اصرار کرکے دیا جاوے۔ اگر اعلان سے لینا اس کو ناگوارہو تو اخفا کے ساتھ اس کاپورا حق دے یا اس کی جائیداد وغیرہ تقسیم کرکے اس کو حوالہ کردے اور جو وہ انتظام نہ کرسکے تو یہ شخص وکالتاً اس کی جانب سے انتظام کرے یا اس کی خوشی سے خود مناسب طور سے ٹھیکے پر لے لے اور رقمِ ٹھیکا اس کو اداکرتا رہے۔
بعض لوگ اپنے جی کو سمجھالیتے ہیں کہ ہم نے تقریبات میں پھوپھی کو بہن کوبھات دیا ہے،جوڑے دیے ہیں اورہمیشہ دیاکرتے ہیں، یہ گویا اس کا حصہ ترکہ کا ادا کردیا جاتاہے۔ 
اس کے جواب میں وہی حکایتِ مسخرہ میزبان کی جو فصلِ سوم میں لکھی گئی کافی ہے۔

 فصلِ پنجم: ایک رسم یہ ہے کہ اکثرلوگ مسجد کی چیز اپنے برتنے کے لیے لے جاتے ہیں۔کوئی آگ لے جاتا ہے، کوئی سقاوہ میں سے پانی لے جاتاہے۔ کوئی بیمار کے لیے پانی پڑھوا کر مسجد کے لوٹے میں لے جاتاہے، کوئی وہاں کا فرش اپنے دعوتیوں کو بٹھلانے کے لیے لے جاتاہے، کوئی استنجے کے ڈھیلے اپنے گھر استنجا کرنے کے لیے لے جاتا ہے اور اپنے دل کو یوں سمجھا لیتے ہیں کہ مسجد کا مال وقف ہے، اس میں سب کو حقِ انتفاع ہے۔
صاحبو!یہی تو ممانعت کی دلیل ہے، کیوںکہ وقف کا حکم یہ ہے کہ جس غرض کے لیے جس قید کے ساتھ وقف ہو اس کے سوا دوسری طرح یہ استعمال جائز نہیں۔ ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ اَشیائے مذکورہ ان اغراض کے لیے وقف نہیں کی گئیں۔ بلکہ جو ضرورتیں نمازیوں کو وہاں نماز پڑھنے کے وقت پیش آتی ہیں ان کے لیے یہ اشیاء وقف ہوتی ہیں۔اس لیے اس شرط وقید سے تجاوز کرنا حرام ہوگا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter