Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

99 - 113
اس سوال میں موجود ہے، یعنی وہاں ضرورت کی وجہ سے ایسا کیا کہ اندیشہ قرآنِ مجید کے ضائع ہوجانے کا تھا۔ یہاں کون سے دین کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ البتہ دوستوں کو بطورِ خود پڑھ کر بخشنا موجبِ نفع ہے۔ بعض ملکوں میں یہ غضب ہے کہ جنازہ کی نماز پڑھانے پر، قبر کی زیارت کرنے پر اُجرت لیتے ہیں، یہ اس سے بڑھ کر ہے اور اس کے حرام ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔
دہم: اہلِ میّت مدتوں تک سوگ کرتے ہیں۔ چناںچہ اوّل تہوار جو آتاہے، اس میں خوشی نہیں کرتے، ۔ّحدِ شرعی سے بڑھ کر سوگ کرنا بھی حرام ہے۔

 فصلِ پنجم: من جملہ ان رسوم کے رمضان المبارک کے بعض رسوم ہیں جو لوگوں میں شائع ہیں:
اوّل: حفاظ کی عادت ہے کہ اپنا قرآن سنا کر دوسرے حفاظ کا سنتے پھرتے ہیں، ہر چند کہ قرآنِ مجید کا سننا اور اس کے لیے جانا بہت خوبی کی بات ہے۔ مگر ان حضرات کی اکثرنیت یہ ہوتی ہے کہ اس کی غلطی پر مطلع ہوکر اس کی فضیحت کریں گے، ظاہر ہے کہ کسی مسلمان کی عیب جوئی کرنا خود حرام ہے۔ قرآن و حدیث میں اس کی حرمت موجود ہے۔ پھر اس کو رسوا کرنا، یہ دوسرا گناہ ہے۔ اور گناہ کے ارادہ سے چلنا، کہیں جانا، یہ بھی گناہ ہے۔ البتہ اگر صرف برکاتِ قرآنی حاصل کرنے کے لیے جاویں یا کسی خوش آواز کا سن کر دل ہی خوش کرنا مقصود ہو تو مضایقہ نہیں۔ پہلی ضرورت عبادت، دوسری مباح ہوگی۔
بعضے لوگ اس پر یہ طر۔ّ  ہ کرتے ہیں کہ دوسری جگہ کھنکار تے ہیں۔ کہیںلکڑیاں زمین پر یا دیوار پر مارتے ہیں یا لالٹین کا رخ بدل بدل کر اپنی تشریف آوری سے اطلاع دیتے ہیں جس سے پڑھنے والا گھبرا کر بھولنے لگے۔ ظاہر ہے کہ کسی عبادت میں خلل ڈالنا خود یہ شیطان کاکام ہے۔ بعضے نماز میں شریک ہوکر قصد۔ً ا  غلط بتلانا شروع کردیتے ہیں اور اس کے یاد اور عدمِ یاد کا امتحان لیتے ہیں۔ یہ سب گناہ کی باتیں ہیں۔ اگرکہیں سننے کے لیے جاوے، چپکے سے جاکر یا تو بیٹھ جاوے یا بہتر ہے نماز میں شریک ہوجاوے اور جب مقصود حاصل ہوجاوے، اسی طرح واپس آجاوے۔
دوم: قرآنِ مجید جلد ختم کرنے کو یا بہت سے قرآن ختم کرنے کو فخر سمجھتے ہیں اور اس مقصود کو حاصل کرنے کو خوب تیزپڑھتے ہیں کہ حروف بھی صاف ادا نہیں ہوتے۔ قرآنِ مجید میں ترتیل کو فرض فرمایا ہے، خود اس فرض کا ترک کرنا موجبِ گناہ ہے۔ خاص کر جب ریا ونمود و فخر کے لیے ہو تو مضاعف گناہ ہے۔ بعض اس قدر زیادہ پڑھتے ہیں کہ مقتدی گھبرا جاتے ہیں۔ حدیث میں امام کو تخفیفِ صلاۃ کا حکم آیا ہے،1 اس میں اس حکم کا ترک لازم آتا ہے، یہ بھی برا ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter