اس سوال میں موجود ہے، یعنی وہاں ضرورت کی وجہ سے ایسا کیا کہ اندیشہ قرآنِ مجید کے ضائع ہوجانے کا تھا۔ یہاں کون سے دین کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ البتہ دوستوں کو بطورِ خود پڑھ کر بخشنا موجبِ نفع ہے۔ بعض ملکوں میں یہ غضب ہے کہ جنازہ کی نماز پڑھانے پر، قبر کی زیارت کرنے پر اُجرت لیتے ہیں، یہ اس سے بڑھ کر ہے اور اس کے حرام ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔
دہم: اہلِ میّت مدتوں تک سوگ کرتے ہیں۔ چناںچہ اوّل تہوار جو آتاہے، اس میں خوشی نہیں کرتے، ۔ّحدِ شرعی سے بڑھ کر سوگ کرنا بھی حرام ہے۔
فصلِ پنجم: من جملہ ان رسوم کے رمضان المبارک کے بعض رسوم ہیں جو لوگوں میں شائع ہیں:
اوّل: حفاظ کی عادت ہے کہ اپنا قرآن سنا کر دوسرے حفاظ کا سنتے پھرتے ہیں، ہر چند کہ قرآنِ مجید کا سننا اور اس کے لیے جانا بہت خوبی کی بات ہے۔ مگر ان حضرات کی اکثرنیت یہ ہوتی ہے کہ اس کی غلطی پر مطلع ہوکر اس کی فضیحت کریں گے، ظاہر ہے کہ کسی مسلمان کی عیب جوئی کرنا خود حرام ہے۔ قرآن و حدیث میں اس کی حرمت موجود ہے۔ پھر اس کو رسوا کرنا، یہ دوسرا گناہ ہے۔ اور گناہ کے ارادہ سے چلنا، کہیں جانا، یہ بھی گناہ ہے۔ البتہ اگر صرف برکاتِ قرآنی حاصل کرنے کے لیے جاویں یا کسی خوش آواز کا سن کر دل ہی خوش کرنا مقصود ہو تو مضایقہ نہیں۔ پہلی ضرورت عبادت، دوسری مباح ہوگی۔
بعضے لوگ اس پر یہ طر۔ّ ہ کرتے ہیں کہ دوسری جگہ کھنکار تے ہیں۔ کہیںلکڑیاں زمین پر یا دیوار پر مارتے ہیں یا لالٹین کا رخ بدل بدل کر اپنی تشریف آوری سے اطلاع دیتے ہیں جس سے پڑھنے والا گھبرا کر بھولنے لگے۔ ظاہر ہے کہ کسی عبادت میں خلل ڈالنا خود یہ شیطان کاکام ہے۔ بعضے نماز میں شریک ہوکر قصد۔ً ا غلط بتلانا شروع کردیتے ہیں اور اس کے یاد اور عدمِ یاد کا امتحان لیتے ہیں۔ یہ سب گناہ کی باتیں ہیں۔ اگرکہیں سننے کے لیے جاوے، چپکے سے جاکر یا تو بیٹھ جاوے یا بہتر ہے نماز میں شریک ہوجاوے اور جب مقصود حاصل ہوجاوے، اسی طرح واپس آجاوے۔
دوم: قرآنِ مجید جلد ختم کرنے کو یا بہت سے قرآن ختم کرنے کو فخر سمجھتے ہیں اور اس مقصود کو حاصل کرنے کو خوب تیزپڑھتے ہیں کہ حروف بھی صاف ادا نہیں ہوتے۔ قرآنِ مجید میں ترتیل کو فرض فرمایا ہے، خود اس فرض کا ترک کرنا موجبِ گناہ ہے۔ خاص کر جب ریا ونمود و فخر کے لیے ہو تو مضاعف گناہ ہے۔ بعض اس قدر زیادہ پڑھتے ہیں کہ مقتدی گھبرا جاتے ہیں۔ حدیث میں امام کو تخفیفِ صلاۃ کا حکم آیا ہے،1 اس میں اس حکم کا ترک لازم آتا ہے، یہ بھی برا ہے۔