Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

105 - 113
حضرت علی ؓ  کی طرف نسبت کیے جاتے ہیں۔ اس زمانہ میں یہ اعراب اصطلاحی نہ تھے، البتہ جہاں کوئی دلیل ۔ُمکذِ۔ّب نہ ہو ہم کو تکذیب کی حاجت نہیں۔ بالخصوص جہاں قرائن سے صدق غالب ہو وہ ظنًّا تبرک ہے۔ گو یقینا نہ سہی، کیوں کہ دلائل یقین کے مفقود ہیں۔
۲۔ زیارت کرانے پر معاوضہ لیا جاتاہے۔۔ُفقہانے تصریح کی ہے کہ ایسے اُمور پر معاوضہ لینا حرام اور رشوت ہے۔
۳۔ زیارت کے وقت اکثر مردوں عورتوںکا اختلاطِ جسمی یا نظری ہوجاتاہے۔ اس کا برا ہونا ظاہر ہے۔
۴۔ بعض تبرکاتِ نبویہ کے زیارت کرانے کے وقت عوام کے مجمع میں اشعارِ ندائیہ پڑھے جاتے ہیں، اور ہیئت بھی حضور ﷺ  کی سی بنائی جاتی ہے جس سے عوام کو ایہامِ رونقِ افروزی حضور۔ُپرنور ﷺ  کا احتمال ہوتاہے، اس عقیدے کی تفصیل فصلِ اوّل بحث عام قیام میں ہوچکی۔
۵۔ اس کا اہتمام و تداعی فرائض وواجبات سے زیادہ ہوتاہے اور محتاط کو نشانۂ ملامت بناتے ہیں، یہ صریح تعدّیٔ حدود ہے۔ اس لیے مناسب یہ ہے کہ اس ہیئت سے زیارت نہ کی جاوے، بلکہ خلوت میں یا جلوت خاص میں بلا پابندی ان رسوم کی زیارت سے مشرف ہوجاوے اور کبھی کبھی بلا تعیّنِوقت بطور خدمت کے خادم تبرکات کی خدمت میں کچھ پیش کردیا کرے، اس کامضایقہ نہیں۔

 فصلِ دہم: من جملہ ان رسوم کے مساجد کی زینت وتکلف ہے جو اعتدال سے خارج ہو۔ ۔ُفقہا نے فرمایا ہے اور عقل میں بھی یہ بات آتی ہے کہ مساجد کے استحکام کے لیے اہتمام و ۔َصرف کرنا تو مضایقہ نہیں، مگر زیب و زینت ونقش ونگار نہ کرے، بلکہ اگرمالِ وقف سے کرے گا تو متولی کو اپنے گھر سے اتنا روپیہ بھرنا پڑے گا۔ اور واقعی اگر غور کرکے دیکھا جاوے کہ مسجد کس غرض کے لیے شرعا موضوع ہوئی ہے، غرض یہی ہے کہ اس میں عبادت کی جاوے اور عبادت کی رُوحِ اعظم حضورِ قلب و خشوع ہے، تو لا محالہ جو چیز مخل۔ّ  ۔ِ  خشوع ہوگی وہ مخل۔ّ  ۔ِ  عبادت ہے اور وہ موضوعِ مسجدکے خلاف ہے تو ضرور مسجدمیں اس کا منضم کردینا ممنوع ہونا چاہیے۔
اسی واسطے حدیثِ بخاری میں حضرت عمر ؓ  نے مسجدِ نبوی کے مستری کو رنگ آمیزی کرنے سے منع فرمایا۔ اور یہی وجہ بیان فرمائی کہ اس میں لوگوں کے دل کومشغولی ہوگی، گویا عبادت گاہ تماشا گاہ بن جاوے گی، واقعی کس قدر قلبِ موضوع ہے۔ اور حدیثِ ابوداود میں ایسی زیب وزینت کو یہود ونصاریٰ کا فعل بتایا گیا ہے۔ ان کے ساتھ مشابہت کرنا بھی بالیقین برا ہے۔ پھر اس میں اسراف بھی ہے۔علاوہ اس کے اکثر تفاخرو شہرت کا قصد بھی ہوتا ہے اور اکثر اس قدر تکلف کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter