Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

18 - 113
شیطانی خیالات ہیں۔ 
سخت افسوس ہے کہ بعضے طالب علم عربی پڑھنے والے اس بلا میں مبتلا ہیں۔ ان کی شان میں بجز اس کے کیا کہا جائے کہ: ’’چار پائے بروئے کتابے چند۔‘‘
ان لوگوں پر سب سے زیادہ وبال پڑتاہے۔ اوّل تو اوروں سے زیادہ واقف، پھر اوروں کو نصیحت کریں، مسئلے بتائیں، خود بد عمل ہوں، عالم بے عمل کے حق میں کیا کیا وعیدیں قرآن وحدیث میں وارد ہیں، پھر ان کو دیکھ کر اور جاہل گمراہ ہوتے ہیں، ان کی گمراہی کا وبال انہی کے برابر ان پر پڑتاہے، جیساکہ اوپر بیان ہوا کہ جو شخص باعث ہوتاہے کسی گناہ کا وہ بھی شریک اس کے وبال کا ہوتاہے۔ میرے نزدیک مدرسین ومہتممینِ مدارسِ اسلامیہ پر واجب ہے کہ جوطالب علم ایسی حرکت کرے یا کوئی اور امرِ خلافِ وضع شرعی کرے، اگرتوبہ کرے  فبہا، ورنہ مدرسہ سے خارج کردینا چاہیے۔ ایسے شخص کو مقتدائے قوم بنانا تمام مخلوق کو تباہ کرنا ہے:
بے ادب را علم وفن آموختن
دادنِ تیغ ست دستِ راہزن1
اوریاد رہے کہ نائی کو بھی جائز نہیں کہ کسی کے کہنے سے ایسا خط بنائے جو شرعًا ممنوع ہو، خواہ ڈاڑھی کا ہو یا سر کا، کیوں کہ گناہ کی اعانت بھی گناہ ہے۔ اس کو چاہیے کہ انکار کرے۔
 
فصلِ پنجم: من جملہ ان رسوم کے ڈاڑھی کا خضاب کرنا ہے۔ حضرت ابنِ عباس ؓ  سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ  نے: ’’آخری زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے کہ سیاہ خضاب کریں گے، جیسے کبوتر کا سینہ، ان لوگوں کو جنت کی خوشبو بھی نصیب نہ ہوگی‘‘۔1روایت کیا اس کو ابوداود اور نسائی نے۔
اور عقل بھی اس فعل کے قبح کو مقتضی ہے، کیوںکہ سیاہ خضاب کرکے اپنے بڑھاپے کو چھپاتا ہے اور دیکھنے والے کو دھوکا دیتا ہے اور فطرتِ الٰہی کو بدلنا چاہتا ہے اور یہ سب امور قبیح ہیں۔ ابوداود میں روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ  نے: ’’سفید بال مت نوچو، پس بلا شبہ وہ نور ہے مسلمان کا‘‘۔2 اور حدیث میں بعضے عورتوں پر لعنت آئی ہے جو اپنے سنگھار کے واسطے اپنی خلقی وضع کو بدلیں۔ اور ا س کے آخر میں یہ الفاظ ہیں: اَلْمُـغَیِّرَاتُ لِخَلْقِ اللّٰہِ۔3۔  یعنی جو بدلنے والیاں ہیں اللہ تعالیٰ کی قدرتی بنائی ہوئی ہیئت کو۔ سفید بال نوچنے کی ممانعت سے بڑھاپے کو چھپانے کی برائی اور دوسری حدیث سے قدرتی وضع کو بدلنے کی برائی معلوم ہوئی۔ سیاہ خضاب میں یہ دونوں باتیں موجود ہیں اس لیے عقلاً بھی ممنوع ہوا۔
بعضے لوگ کہتے ہیں کہ وسمہ کا سیاہ خضاب اس سے مستثنیٰ ہے کہ حدیث میں مہندی اور نیل کے خضاب کی اجازت آئی ہے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter