Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

72 - 113
معقولات کے تو۔ّغل سے اکثر فسادِ عقیدہ اور نخوت وکبر و عدم مبالاۃ فی الدین وغیرہ یہ خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔ اس عارض کی وجہ سے کہ مثل لازم ہے، وہ بھی حرام ہوگا۔ اگریہ اُمور بھی نہ ہوں تو اکثر نیت اس کی تحصیل سے مباہات  و حصولِ جاہ ہوا کرتاہے کہ کوئی شخص ناقص التحصیل سمجھ کر حقیر نہ جانے تو اس حالت میں ذریعۂ معصیت ہونے سے معصیت ہوجائے گا، البتہ اگر ان سب غوائل سے پاک ہو تو مضایقہ نہیں، مگر قدرِ ضروری پر اکتفا کرنا واجب ہوگا۔

فصلِ نہم: من جملہ ان رسوم کے مصنّفین اور اہلِ مطابع کا حقِ تالیف یا تحشیہ بیچنا یا خریدنا یا رجسٹری کرانا ہے۔ چوںکہ حقِ محض شرعًا مملوک نہیں، جیسا کہ اہلِ حدیث وفقہ پر ظاہر ہے۔ اس لیے اس میں کوئی تصرف مالکانہ کرنا اور دوسروں کو اس سے منتفع ہونے  سے روکنا، سب حرام اور معصیت ہے۔ فرمایا اللہ تعالیٰ نے کہ ’’مت کھاؤ اپنے مالوں کو آپس میں غیر مشروع طریقہ سے‘‘۔1

فصلِ دہم: من جملہ ان رسوم کے اکثرتاجروں اور ثقہ لوگوں کا بلکہ بعض اہلِ علم واہلِ فقر کا کھیل تماشوں کے مجمع میں تفریح کے لیے چلا جانا ہے، مثل: گھوڑ دوڑ، اکھاڑہ، کشتی، نمایش گاہ و میلۂ ہنود یا تھیڑ وغیرہم، چوںکہ ایسے مجمعوں میں اکثر امور خلافِ شرع واقع ہوتے ہیں۔ ڈھول نقارہ وغیرہ سے خالی نہیں ہوتے، بازار عورتوں کی آمد ورفت سے پاک نہیں ہوتے۔ گھوڑ دوڑ میں قمار بھی ہوتا ہے۔کشتی میں گھٹنا، ران پہلوانوں کے کھلے ہوتے ہیں۔ میلۂ کفار میں تو کفریات کا اجتماع محتاجِ بیان نہیں، اس لیے ایسے مجمعوں میں جانا معاصی وکفریات کی تائید اور ترویج کرنا اور مجمعِ فسق و فجور بڑھانا ہے۔
حدیث میں ہے: ’’جو شخص بڑھائے مجمع کسی قوم کا وہ ان ہی میں سے ہے‘‘۔ حتی کہ رسولِ مقبول ﷺ  نے صحابہ ؓ  کو لبِ سڑک بیٹھک مقرر کرنے سے منع فرمایا تھا، کیوںکہ ایسے مواقع میں آدمی معصیت سے بچ نہیں سکتا۔ اسی طرح قربِ قیامت میں ایک لشکر کے دھنسنے کی حضور ﷺ  نے خبر سنائی جو خانہ کعبہ کی اہانت کے لیے آتا ہوگا۔
 حضرت عائشہ ؓ  نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ! ان میں تو دکان دار لوگ بھی ہوں گے، آپ ﷺ  نے فرمایا کہ اس وقت سب دھنس جاویں گے۔1 تاجرو! شاید تم ضرورت کا عذر کرتے ہو تو حدیث سن لو۔ {وَاللّٰہُ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ O}2 آیت قرآنی پڑھ کر اپنی تسلی کرلو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter