Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

98 - 113
غرض یہ قافلہ مہمانوں کا اس گناہ کا بھی باعث ہوتاہے، اس لیے یہ مناسب ہے کہ جو مرد و عورت پاس کے ہیں وہ کھڑے کھڑے آویں اور تعزیت کرکے چلے جاویں،پھر دوبارہ آنے کی ضرورت نہیں، نہ کوئی تاریخ معیّن کرنے کی حاجت، جب جس کو فرصت ملے ہوجایا کرے، اور جو دور کے ہیں اگر سمجھیں کہ بدون ہمارے گئے ہوئے اہلِ مصیبت کو ہرگز صبر نہ آئے گا، تو اس مصلحت اور ضرورت سے آویں تو مضایقہ نہیں، ورنہ خط سے تعزیت ادا کریں کہ یہ بھی سنت ہے۔ رسولِ مقبول ﷺ  نے تو حضرت معاذ بن جبل ؓ  کو ان کے بیٹے کے مرنے میں خط ہی سے تعزیت فرمائی تھی۔
ہشتم: دستور ہے کہ اہلِ میّت کے لیے اوّل روز کسی عزیز قریب کے گھر سے کھانا آتا ہے، یہ فعل فی نفسہٖ جائز، بلکہ مسنون اور قرینِ مصلحت ہے۔ مگر اس میں چند مفاسد پیدا ہوگئے ہیں، ان کی اصلاح واجب ہے:
اوّل تو اس میں ادلابدلا ہونے لگاہے کہ انھوں نے ہمارے یہاںدیا تھا، ہم ان کے گھر دیں۔ یہ کوئی تجارت نہیں، محض غم زدوں کی دست گیری ہے اس میں غضب یہ ہے کہ قرض چلنے لگا۔  
خلاصہ یہ کہ یہ ایک تبرع ہے اور تبرع میں جبر حرام ہے، جب ایک شخص نے محض رسم کی وجہ سے واجب الادا سمجھا تو یہ جبرِ صریح ہے۔ بعض اوقات جب گنجایش نہیں ہوتی، قرض لینے کی نوبت آتی ہے تو ایسی پابندی بلا شک مکروہ ہے۔ اس میں بے تکلّفی وسادگی مناسب ہے۔ جس عزیزکو توفیق ہو کھانا بھیج دے، نہ اس میں ادلے بدلے کی ضرورت ورعایت چاہیے اور نہ ترتیبِ قرابت کے لحاظ کی ضرورت ہے کہ ہائے فلاں کس طرح بھیجے، میں اس کی نسبت زیادہ نزدیک کا رشتہ دار ہوں، اس پر تکرار ہے، اصرار ہے، ہرگز دور کے رشتہ دار کو نہیں بھیجنے دیتے۔ مرتے ہیںمارتے ہیں، قرض کرتے ہیں اور بھیجتے ہیں، بس وہی مصیبت بدنامی مٹانے کی۔
دوم اہلِ میّت گو دو چار آدمی ہوں، مگر کھانا پکتا ہے دور تک کے کنبے کا، یہ بھی محض ۔ّحدِ شرعی سے تجاوز ہے ۔ اہلِ میّت پر چوںکہ غلبہ غم کاہوتاہے، اس لیے وہ پکانے کا اہتمام نہیں کرتے ہیں، سارے کنبہ پر ہرگز ایسا غلبہ نہیں ہوتا کہ ان کے چولہے بھی سرد ہوجاویں، ہرگز نہ ان کو کھانا جائز، نہ ان کے لیے پکانا جائز، بس مختصر سا کھانا کافی ہے۔
نہم: دستور ہے کہ قبر پر یا گھر پر حفاظ کو بٹھلاکر کہیں دس روز، کہیں چالیس روز یا کم وبیش قرآنِ مجید  ختم کراتے ہیں۔ پھر ان کو کچھ اسباب کچھ نقد وغیرہ دیتے ہیں۔ تو اس کو لوگ کوشش کرکے درست بنانا چاہتے ہیں۔ مگر بات کھلی ہوئی ہے کہ جب مقصود جانبین کا اُجرت دینا لینا ہے اور طاعت پر اُجرت لینا جائز نہیں، اس لیے یہ فعل ہرگز درست نہیں، نہ ایسے قرآن پڑھنے کا ثواب ملے، جب پڑھنے والے کو نہ ملا تو ۔ُمردہ کو کیا پہنچے گا۔
بعض لوگوں کو شبہ پڑگیا ہے کہ آخر ضرورت کے واسطے متأخرین نے تعلیمِ قرآن پر اُجرت لینا جائز فرمایا ہے۔ جواب خود 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter