Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

16 - 113
کی برائی جدا جدا کئی کئی بار بیان ہوچکی ہے۔
 فصلِ سوم: من جملہ ان رسوم کے آتش بازی ہے، اس میں متعدد خرابیاں جمع ہیں:
۱۔ مال کا ضائع کرنا، جس کا حرام ہونا قرآن مجید میں منصوص ہے۔
۲۔ اپنی جان کو یا اپنے بچوں کو یا پاس پڑوس والوں کو خطرہ میں ڈالنا۔ صدہا واقعات ایسے ہوچکے ہیں جس میں آتش بازوں کا ہاتھ اڑگیا، منہ جل گیا، یا کسی کے چھپر میں آگ لگ گئی، جس کی حرمت قرآن مجید میں منصوص ہے۔ فرمایا اللہ تعالیٰ نے: ’’مت ڈالو اپنی جانوںکو ہلاکت میں‘‘۔1 اسی واسطے حدیث میں بلا ضرورت آگ کے۔َ تلبُّس و۔ُقرب سے ممانعت آئی ہے، چناںچہ کھلی آگ اور جلتا چراغ چھوڑ کر سونے کو منع فرمایا ہے۔
۳۔ بعض آلات آتش بازی میں کاغذ بھی صرف ہوتاہے، جو آلاتِ علم سے ہے اور آلاتِ علم کی بے ادبی خود امرِ قبیح ہے، چناںچہ اوپر بیان ہوا ہے۔ پھر غضب یہ ہے کہ لکھے ہوئے کاغذ بھی استعمال ہوتے ہیں خواہ اس پر کچھ ہی لکھا ہو، قرآن یا حدیث۔ چناںچہ مجھ سے ایک معتبر شخص نے بیان کیا کہ میں نے کاغذ کے بنے ہوئے کھیل دیکھے، دیکھنے سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید کے ورق ہیں۔
۴۔ بچوں کو ابتدا سے تعلیم معصیت کی ہوتی ہے، جن کے واسطے شرعی حکم ہے کہ علم و عمل سکھاؤ، گویا نَعُوْذُ بِا للّٰہِ! حکمِ شرعی کا پورا مقابلہ ہے۔بالخصوص شبِ براء ت میں یہ خرافات کرنا جوکہ نہایت متبرک شب ہے۔ یہ بات مقرر ہے کہ اوقاتِ متبرکہ میں جس طرح اطاعت کرنے سے اجر بڑھتاہے، اسی طرح معصیت کرنے سے گناہ بھی زائد ہوتا ہے۔
۵۔ بعض آلاتِ آتش بازی اوپر کو چھوڑے جاتے ہیں، جیسے بیل اور بان و پورا۔ اوّل تو بعضوں کے سرپر آ گرتے ہیں اور لوگوں کے چوٹ لگتی ہے۔ علاوہ اس کے اس میں یاجوج ماجوج کی مشابہت ہے، جس طرح وہ آسمان کی طرف تیر چلاویں گے۔ کفار کی مشابہت حرام ہے۔ 
بعض حضرات فرماتے ہیں کہ مکہ معظمہ میں ایامِ حج میں تو توپیں چلتی ہیں، اس سے معلوم  ہوا کہ آتش بازی درست ہے، ورنہ وہاں کیوں ایسا کام ہوتا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اوّل تو عام لشکریوں کا فعل شرع میں حجت نہیں، البتہ عالم محقق دین دار کا فتوی جو مطابق قواعدِ شرعیہ  کے ہو حجت ہوتاہے۔ اور ظاہر ہے کہ توپیں وغیرہ چلانا لشکریوں کا فعل ہے نہ کسی عالم کا فتوی۔ دوسرے اس میں کچھ مصالح بھی نکل سکتے ہیں۔ اظہارِ شوکتِ اسلام وتعظیمِ شعائرِ حج واعلانِ ارکان وغیرہا اور آتش بازی میںکون سی شوکت ہے؟!البتہ کسی مقام پر ضروری اعلان کے لیے  اصلاح ٹھہرا ئی جائے تو بقدرِ ضرورت جائز ہوگی، 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter