Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

85 - 113
ان سے عذاب ہلکا ہوجاوے ‘‘۔
جواب اس کا یہ ہے کہ اوّل تو بعض لوگوں نے اس کو حضور ﷺ  کی خصوصیات سے کہا ہے اور اگر عام ہی کہا جاوے تب بھی قیاس مع الفارق ہے دو وجہ سے: اوّل تو کجا شاخ اور کجا پھولوں کے ہار اور چادریں، وہاں مقصود محض ایصالِ اثرِ ذکر ہے اور یہاں تکلف وآرایش اور تکلف قبور کے ساتھ خود ممنوع ہے جیساکہ اُوپر معلوم ہوچکا ہے۔ دوسرے یہ کہ حضورﷺ  نے اس عمل کو تخفیفِ عذاب کے لیے کیا تھا، اگریہ لوگ بھی تخفیفِ عذاب کے لیے کرتے ہیں تو جن حضرات کو کامل اورمقبول مانتے ہیں اور ان میں عذاب کا احتمال بھی ان کو ہرگز نہیں ہوسکتا ان کی قبروں کے ساتھ یہ عمل نہ کرتے، بلکہ فاسقوں اور فاجروں کی قبور کے ساتھ کرتے۔ حالاںکہ معاملہ بالعکس ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ مقصود تخفیفِ عذاب نہیں، بلکہ وہی تقر۔ّ  ب اور خوش نودی اولیاء اللہ کی، جس کی دلیل ان کے پاس نہیں، اور نہ وہ ان اُمور سے خوش ہوتے ہیں اور خوش تو جب ہوتے جب ان کو کوئی نفع پہنچتا، ان تکلّفات سے ان کو کیا فائدہ؟
 اور فاتحہ مروّجہ میں یہ اُمور پیدا ہوگئے ہیں:
۱۔اکثر عوام حضرات اولیاء اللہ کو حاجت روا اور مشکل ۔ُکشا سمجھ کر اس نیت سے فاتحہ ونیاز دلاتے ہیں کہ ان سے ہمارے کاروبار کو ترقی ہوگی، مال واولاد ہوگی، ہمارا رزق بڑھے گا اور اولادکی عمر بڑھے گی، ہر مسلمان جانتا ہے کہ اس طرح کا عقیدہ صرف شرک ہے۔ تمام قرآنِ مجید اس عقیدہ کے ابطال سے بھرا پڑا ہے۔ بعض لوگ زبردستی تاویل کرتے ہیں کہ ہم قادرِ مطلق عالمُ الغیب حق تعالیٰ ہی کو سمجھتے ہیں، مگر آخر بزرگوں کا توسّل تو جائز اور ثابت ہے۔
جواب یہ ہے کہ تو۔ّسل کا یہ معنی نہیں کہ ان وسائل کو کارخانۂ تکوین میں کچھ دخیل سمجھا جاوے، خواہ تو ان کو فاعل سمجھیں، اس طرح کہ ان کو اللہ تعالیٰ نے کارخانے سپرد کر رکھے ہیں اور خواہ یوں سمجھیں کہ فاعل تو اللہ تعالیٰ ہے مگر ان حضرات کے عرض و معروض کرنے سے ضرور ہی اللہ میاںکوکرنا پڑتا ہے، ایسا تو۔ّسل تو شرکِ محض ہے۔ مشرکینِ عرب کے عقائد اسی قسم کے تھے، وہ بھی اصنام وارواح کو فاعل بالاصالت نہ جانتے تھے۔ اسی طرح کارکن سمجھتے تھے، جیسا کہ آیت: {وَلَئِنْ سَاَلْتَـہُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ لَیَـقُوْلُنَّ اللّٰہُط}1  {مَـا نَعْبُدُہُمْ اِلَّا لِیُقَرِّبُوْنَآ اِلَی اللّٰہِ زُلْفٰیط}2 اس کی شاہد ہے۔ 
ایک موٹی بات سمجھنے کے قابل ہے کہ کسی شخص سے کسی چیز کی توقع رکھنے کے لیے کئی امر کا جمع ہوناضروری ہے: اوّل اس شخص کواس کی حاجت کی اطلاع ہو، دوسرے اس کے پاس وہ چیز بھی موجود ہو، تیسرے اس کو دینے کی قدرت بھی ہو، چوتھے اس سے بڑا کوئی روکنے والانہ ہو، پانچویں اس کے پاس ذرائع اس چیز کو اس شخص تک پہنچانے کے بھی ہوں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter