Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

84 - 113
فرمایاگیاہے کہ ’’اللہ تعالیٰ لعنت کرے ان عورتوں پر جو قبروں کی زیارت کرتی ہیں‘‘۔
اورحدیث شریف میں حضرت ابنِ عباس ؓ  سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ  
نے کہ ’’لعنت کرے اللہ تعالیٰ یہود اور نصاریٰ پر کہ انھوں نے اپنے انبیاکی قبروں کو سجدہ گاہ بنایا‘‘۔1 یہ حدیث مطلبِ مذکور کے اثبات کے لیے کافی ہے اور اسی حدیث سے قبر کوسجدہ کرنے کی حرمت بھی ثابت ہوگئی۔ اور دوسری حدیث میں ہے کہ ایک صحابی نے حضور ﷺ  سے اجازت چاہی کہ ہم آپ کو سجدہ کیا کریں۔آپ ﷺ  نے سوال کیا کہ اگر ہمارے بعد ہماری قبرپر گزروگے، کیا جب بھی سجدہ کروگے؟ صحابی ؓ  نے عرض کیا: اس وقت تو نہ کروں گا۔ آپ ﷺ  نے فرمایا کہ ’’اگر کسی کو اجازت سجدہ کی ہوتی تو عورت کو اجازت دیتا کہ خاوند کو سجدہ کیا کرے‘‘۔2 مطلب آپ کے جواب کا یہ ہوا کہ جب تم اس بات کو تسلیم کرتے ہو کہ بعد موت کے کوئی مستحقِ سجدہ نہیںہے تو معلوم ہوا کہ مستحقِ سجدہ کاحی۔ّ  ہے سو جو دائم وقائم ہے سجدہ اسی کا حق ہے، اس سے زندہ ۔ُمردہ سب کوسجدہ کرنا حرام ٹھہرا۔ یہاں سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بعض لوگ جو زند پیروں کو سجدہ کرتے ہیں، یہ بھی جائز نہیں۔ اور اگر کسی بزرگ سے قولاً یا فعلاً منقول ہو تو بحسنِ ظن اس میں تاویل سکرو غلبۂ حال کی کی جائے گی جس میں معذوری ہے۔
اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ  نے منع فرمایا ہے اس سے کہ قبروں پر چراغاں کا سامان کیا جائے۔3 اور حضرت جابر ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ  نے ممانعت فرمائی اس سے کہ قبروںکوپختہ بنایا جائے اور اس سے کہ ان پر لکھا جائے اور اس سے کہ ان پر عمارت بنائی جائے۔4 روایت کیا اس کو ترمذی نے۔
بعضے لوگ قبروںپر چڑھاوا چڑھاتے ہیں۔ چوںکہ مقصود اس سے تقر۔ّب و رضامندی اولیاء اللہ کی ہوتی ہے اور ان کو اپنا حاجت روا سمجھتے ہیں۔ یہ اعتقاد شرک ہے۔ اور وہ چڑھاوا کھانا بھی جائز نہیں؛ لعموم قولہ تعالٰی: {وَمَآ اُہِلَّ بِہِ لِغَیْرِ اللّٰہِج}۔
بعض لوگ تاویل کرتے ہیں کہ مقصودِ اصلی ہمارا مساکین کو دینا ہے، چوں کہ یہ لوگ وہاں جمع رہتے ہیں، اس لیے وہاں لے جاتے ہیں۔ مگر یہ محض حیلہ ہے، کیوںکہ اگر وہی مساکین اس شخص کو راہ میں مل جاویں اور سوال کریں تو ہرگز ان کو اس چڑھاوے میں سے ایک ذرّہ بھی نہ دیں اور یہی جواب ملے کہ جہاں کے لیے لائے ہیں وہاں تو ابھی پہنچا ہی نہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ قبر مقصود ہے، مساکین مقصود نہیں۔ پھر وہاں پہنچ کر ویسے بھی تو مساکین کو تقسیم کرسکتے ہیں، قبر پر رکھنے کی کیا وجہ؟
بعض لوگ پھولوں کی چادر اور ہار نہایت مکلف بناکر قبروںپر ڈالتے ہیں اور دلیل لاتے ہیںکہ حضور۔ُپرنور ﷺ  نے دوقبروں پر ایک شاخ کھجور کے دوحصے کرکے گاڑ دیا تھا اور ارشاد فرمایا تھا کہ ’’جب تک یہ خشک نہ ہوجائیں امید ہے کہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter