Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

83 - 113
تمہارے ہاتھ نہ آئے اپنے جی کو اس کے پیچھے مت ڈالو) اور اصرار و التزام وغیرہ کا غیرمشروع ہونا فصلِ اوّل کے قاعدئہ اوّل میں بیان ہوچکا ہے جس کی وجہ سے وہ مجلس بھی غیرمشروع ہوجاوے گی، جیسا قاعدئہ دوم میں بیان ہوا۔ اور اس عذرکاجواب اسی فصل کے آغاز میں ہوچکا ہے کہ کوئی شخص کہنے لگے کہ ’’ہماری نیت تو اچھی ہے ہم کو دوسروں کے عقیدئہ فاسد سے کیا بحث‘‘۔ البتہ افادہ واستفادۂ اہلِ قبور بطریقِ مشروعِ شریعت مستحسن ہے۔ اس کا طریق یہ ہے کہ گاہ گاہ ان مزارات پر حاضرہوا کرے اور جوکچھ توفیق ہو پڑھ کر بخش دے اور اپنی موت کو یاد کرے اور اگر صاحبِ نسبت ہے اور دل چاہے تو حسبِ طریقۂ معمولۂ اہلِ تصوف ان سے استفادۂ برکات کا 
کرے۔ اور اگر عباداتِ مالیہ کا ان کو ثواب بخشنا ہو تو اپنے گھر پر حسبِ توفیق پکاکر کھلاکریا نقد وغلہ وغیرہ مساکین کو خفیہ دے کر ان کی رُوح کو بخش دے۔ نہ تاریخ معیّن کرنے کی حاجت ہے اور نہ شہرت دینے کی۔
 اسی طرح زمانۂ عرس بلکہ غیر عرس میں اولیاء اللہ کے مزارات پر چادر ڈالتے ہیں جو مکروہ اور اسراف ہے اور عوام کو جو اس میں اعتقاد ہے وہ بالکل شرک ہے۔ پھر غضب یہ ہے کہ اس کی نذر ومنّت مانی جاتی ہے۔ بعض لوگ دور دراز سے سفرکرکے اپنے بچوں کا چلّہ چھٹی وہاں کرتے ہیں اور یہ نذر وہاں پوری کرتے ہیں۔ بعضے آسیب اُتروانے کے لیے آتے ہیں، اور عقائدِ فاسدہ میں مبتلا ہوتے ہیں۔ بعضے طواف و سجدہ کرتے ہیں۔ بعضے وہاں چراغ روشن کرتے ہیں، قبریںپختہ بناتے ہیں۔ قرآن وحدیث سے صاف صاف ان سب اُمور سے توبہ کاحکم ہے۔
چناںچہ ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ  نے کہ ’’اللہ تعالیٰ نے مجھ کو یہ حکم نہیں فرمایا کہ قبروں کو کپڑے پہنائے جاویں‘‘۔ اس سے قبروں پر غلاف ڈالنے کا ناپسند ہونا صاف ظاہر ہے۔
علامہ شامی  ؒ  نے نقل کیا ہے: یُکْرَہٗ السُتُوْرُ عَلَی الْقُبُوْرِ۔ بعض لوگ دھوکا دینے کے لیے حجت ملاتے ہیں کہ دیکھو عورت کے جنازہ پر گہوارہ بناکر چادر ڈالتے ہیں۔ گہوارہ بھی قبر کے مشابہ ہے، جب یہ جائز ہے وہ بھی جائز ہے۔ اس تقریرکالغو ہونا ظاہر ہے۔ اوّل تو یہ قیاس ہے کہ جو نص کے مقابلہ میں خود باطل ہے۔ دوسرے قیاس بھی مع الفارق، گہوارہ پر تو پردے کی غرض سے چادر ڈالتے ہیں۔ قبرجب بند ہوگئی اب پردہ کی کون سی ضرورت ہے۔ یہاںتو محض زیب و زینت و تکلف اور تقرب و رضامندی صاحبِ مزار مقصود ہے بس۔ اور اسراف رہا جدا۔ اور خود یہ اُمور جدا جدا ممنوع ہیں اور سب کا جمع ہونا اور بھی شدید ہے۔ جب اس کا ممنوع ہوناثابت ہوگیا اور معصیت کی نذر جائز نہیں۔ بلاشک ایسی نذر باطل ہوگی جس کا ایفا بالکل ناجائز ہے اور وہاں ایسے فضول کاموں کے لیے جانا خود سفر ِمعصیت ہے، بالخصوص عورتوں کا لے جانا جس میں علاوہ مفاسدِ مذکورہ کے انواع انواع کی بے پردگیاں ہوتی ہیں اور فسادِ عقیدہ رہا جدا، ایسے ہی عورتوں کی نسبت ارشاد 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter