Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

60 - 113
پس تو مؤمن ہے‘‘۔ اس سے معلوم ہوا کہ گناہ کو مستحسن سمجھنا اور اس پر اصرار کرنا ایمان کا ویران کرنے والا ہے۔ اور حدیث میں بالخصوص ان رسومِ جہالت کی نسبت بہت سخت وعید آئی ہے۔
فرمایا رسول اللہ ﷺ  نے کہ ’’سب سے زیادہ بغض اللہ تعالیٰ کو تین شخصوں کے ساتھ ہے، (ان میں سے ایک یہ بھی فرمایا کہ) جو شخص اسلام میں آکر جاہلیت کی رسمیں برتنا چاہے‘‘۔ اور بہت احادیث مضامینِ مذکورہ کی موجود ہیں، چوںکہ ان خرابیوں کی برائی بدیہی  ہے، اس لیے زیادہ دلائل قائم کرنے کی حاجت نہیں۔ ’’اگر درخانہ کس است یک حرف بس است‘‘۔ پس مسلمانوںکو فرض وواجب ومقتضائے ایمان وعقل یہ ہے کہ ان خرابیوں کی برائی جب عقلاً و نقلاً ثابت ہوگئی، ہمت کرکے سب کوخیر باد کہے اور نام و بدنامی پر نظر نہ کرے۔ بلکہ تجربہ شاہد ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں زیادہ عزت ونیک نامی ہوتی ہے اور ان رسوم کی موقوفی کے دو طریق ہیں: ایک تویہ کہ سب برادری متفق ہوکر یہ سب بکھیڑے موقوف کردیں۔ دوسرا طریق یہ ہے کہ اگر کوئی اس کا ساتھ نہ دے تو خود ابتدا کرے، دیکھا دیکھی اور لوگ بھی ایسا ہی کریں گے۔ اس طرح چند روز میں عام اثر پھیلے گا اور ابتدا کرنے کا ثواب اس شخص کو ملے گا اور مرنے کے بعد بھی وہ ثواب لکھا جایاکرے گا۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ صاحب جس کو گنجایش ہو وہ کرے جس کو نہ ہو وہ نہ کرے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اوّل تو گنجایش والوں کو بھی گناہ کرنا جائز نہیں۔ جب ان رسوم کا معصیت ہونا ثابت ہوگیا، پھر گنجایش سے اجازت کب ہوسکتی ہے؟ دوسرے یہ کہ جب گنجایش والے کریں گے تو ان کی برادری کے غریب آدمی بھی اپنی حفظِ آبرو کے لیے ضرور کریں گے۔ اس لیے ضروری امر اور مقتضائے انتظام یہی ہے کہ سب ہی ترک کردیں۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگریہ رسوم موقوف ہوجاویں تو پھر میل ملاپ کی کوئی صورت  نہیں۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اوّل تو میل ملاپ کی مصلحت سے معاصی کا ارتکاب کسی طرح جائز  نہیں ہوسکتا، پھر یہ کہ میل ملاپ اس پر موقوف بھی نہیں۔ بلا پابندی ٔرسوم اگر ایک دوسرے کے گھر جائیں یا اس کو بلائیں، اس کو کھلائیں پلائیں، کچھ امداد وسلوک کرے، جیسے یار دوستوں میں راہ ورسم جاری ہیں تو کیا یہ ممکن نہیں، بلکہ اب تو ان رسموں کی بدولت بجائے محبت والفت کے جوکہ میل ملاپ سے اصلی مقصود ہے اکثر رنج وتکرار اور شکایت اور پرانے کینوں کا تازہ کرنا اور صاحبِ تقریب کی عیب جوئی اور تذلیل کے درپے ہونا اور اس طرح کی دوسری خرابیاں دیکھی جاتی ہیں اور چوںکہ ایسا لینا دینا، کھانا اور کھلانا عرفاً لازم ہوگیا ہے، اس لیے کچھ فرحت و مسرت  بھی نہیں ہوتی، نہ دینے والے کو کہ وہ ایک بے گار سی اُتار تاہے نہ لینے والے کو کہ وہ اپنا حق ضروری یا معاوضہ سمجھتا ہے، پھر لطف کہاں؟ اس لیے ان تمام خرافات کا حذف کرنا واجب ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter