۳۶۔ حجام آرندہ خوان کو سوا روپیہ دیا جاتاہے، کیوں نہ دیا جاوے؟ ان حجام صاحب کے بزرگوں نے اس بے چارے براتی کے باپ دادا کو قرض روپیہ چلایا تھا۔ یہ بے چارہ اس کو ادا کررہا ہے۔ ورنہ اس کے باپ دادا جنت میں جانے سے اٹکے رہیں گے۔ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ۔
۳۷۔ صبح کو برات کے بھنگی دلہن والوں کو گھر دَف بجاتے ہیں۔ یہ دف برات کے ساتھ آئی تھی اور دف فی نفسہٖ جائز تھی، مگر شریعت نے اس میں یہ مصلحت رکھی ہے کہ اس سے اعلان نکاح کا ہوجاوے جو مطلوب ہے۔ لیکن اب یقینی بات ہے کہ اظہارِ شان و شوکت وتفاخر کے لیے بجاتا ہے اور قاعدہ ہے کہ جو مباح ذریعۂ معصیت بن جائے، وہ بھی معصیت ہو جاتاہے، اس لیے یہ دف بھی موقوف کرنے کے قابل ہے۔ اعلان کے ہزاروں طریقے ہیں اور اب تو ہر کام مجمع میں ہوتاہے، پہلے سے ذکر مذکور ہوا کرتاہے، بعد میں مدتوں تذکرہ رہتا ہے۔ بس یہ اعلان کافی ہے اور اگر دَف کے ساتھ شہنائی بھی ہو تو کسی حال میں جائز نہیں، عربی میں اس کو تبرع کہتے ہیں، حدیث میں اس کا مذموم ومکروہ ہونا آیا ہے۔
۳۸۔ اوردُلہن والوں کی طرف کا بھنگی برات کے گھوڑوں کی لید اُٹھاتا ہے۔ اور دونوں طرف کے بھنگیوں کو برابر نیگ لید اُٹھائی اور صفائی کا ملتا ہے۔ بھلا اس ٹھیٹرہ بدلائی سے کیا فائدہ؟ دونوں کوجب برابر ملتا ہے تو اپنے اپنے کمینوں کو دے دیا ہوتا، خواہ مخواہ دوسرے سے دلاکر تبرعات میں جبر لازم کرایا۔ جس کاحرام ہونا اوپر گذرچکاہے۔
۳۹۔ دلہن والوں کی ڈومنی دولہا کو پان کھلانے کے واسطے اپنا پروت موافق دستور کے لے کر جاتی ہے اور اس کو کچھ انعام ملتاہے۔ بے چارے کو آج ہی لوٹ لو، کچھ بچا کر لے جانے نہ پاوے، بلکہ اور قرض کرجائے۔ اسی جبر فی التبرع کو یاد کرلو۔
۴۰۔ اس کے بعد نائن دلہن کا سر گوندھ کرکے کنگھی کو ایک کٹورہ میں ڈال کر لے جاتی ہے اور اس کو سر بندھائی اورپوڑے پسائی کے نام سے کچھ دیا جاتاہے، کیوں نہ دیا جائے، یہ بے چارہ سب کامقروض بھی ہے، یہاں بھی اسی جبر کو یاد کرلو۔
۴۱۔ اس کے بعد فرد انعام کمینانِ دُلہن والوں کی طرف سے تیار ہوکر دولہا والوں کو دی جاتی ہے، وہ خواہ اس کو تقسیم کردے یا یک مشت روپیہ دُلہن والوں کو دے دے، اس میں بھی وہی تبرع میں جبرلازم آتاہے، جس کا حرام ہونا کئی بار مرقوم ہوچکا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ صاحب! یہ لوگ ایسے ہی موقع کی توقع سے عمر بھر خدمت کرتے ہیں۔ جواب یہ ہے کہ جس کی خدمت کی ہے اس سے حق الخدمت لینا چاہیے،یہ کیا لغو حرکت ہے کہ خدمت کریں زیدکی اور حق الخدمت ادا کرے عمرو۔
۴۲۔ نوشا گھر میں بلایا جاتاہے، اور اس وقت پوری بے پردگی ہوتی ہے۔ اور بعض باتیں بے حیائی کی اس سے پوچھی جاتی