سو اس وجہ سے لینا رشوت اور حرام ہے۔ اور راشی و مرتشی یعنی نائب اور منیب دونوں عاصی ہوتے ہیں۔
۳۰۔ اس کے بعد اگر دولہا والے چھوارے لے کرگئے ہوں تو وہ لٹادیتے ہیں یا تقسیم کردیتے ہیں۔ ورنہ وہی شربت خواہ گرمی و خواہ سردی علاوہ التزام ما لا یلزم کے جوکہ شربت میں ہے، کسی کو بیمار ڈالنے کا سامان کرنا جیساکہ بعض فصلوں میں شربت پینے سے واقع ہوتاہے، کہاں جائز ہے؟
۳۱۔ اب دُلہن کی طرف کا نائی ہاتھ دھلاتاہے، اس کے سوا روپیہ ہاتھ دھلائی دیا جاتاہے۔ یہ انعام فی نفسہٖ ایک تبّرع واحسان ہے، مگر اس کو دینے والے اور لینے والے حقِ واجب اور نیگ سمجھتے ہیں۔ اور اس طرح سے دینا لینا حرام ہے، کیوں کہ تبّرع میں جبر حرام ہے، جیساکہ اوپر گذر چکا ہے۔ اور اگر حق الخدمت کہا جاوے تو دُلہن والوں کا خادم ہے، ان کے ذمہ ہونا چاہیے۔ دولہا والوں سے کیا واسطہ ہے یہ تو مہمان ہیں۔علاوہ خلافِ شرع ہونے کے خلافِ تہذیب بھی کس قدر ہے کہ مہمانوں سے فیس اور اُجرت نوکروں کی وصولی کی جاوے۔
۳۲۔ اور دولہا کے لیے گھر میں سے شکرانہ بن کر آتاہے، جو خالی رکابیوں میں سب براتیوں کو تقسیم کیا جاتاہے، اس میں التزامِ ما لا یلزم کے عقیدہ کابھی فساد ہے، یعنی اگر یہ شکرانہ بنایا نہ جائے توباعث نامبارکی کے سمجھتے ہیں، بلکہ اکثر رسوم میں یہی عقیدہ ہے۔ یہ خود شعبہ شرک کا ہے۔ حدیث میں ہے کہ طیرہ یعنی بدشگونی اور نامبارکی کی کچھ اصل نہیں۔1 شریعت جس کوبے اصل بتلائے اورلوگ اس پر ۔ُپل بناکر کھڑا کریں، بتلائیے کہ یہ شریعت کا مقابلہ ہے کہ نہیں؟
۳۳۔ اس کے بعد جب براتی کھاکر چلے جاتے ہیں۔ لڑکی والے کے گھر سے نوشا کے لیے پلنگ سجاکر بھیجا جاتاہے اور کیسے اچھے وقت بھیجا جاتاہے جب تمام شب زمین پر پڑے ہڈیاں چور ہوچکیں، اب مرہم آیا، واقعی حق دار تو ابھی ہوا ہے۔ اس سے پہلے تو اجنبی شخص تھا۔ بھلے مانسو اگر داماد نہ تھا تو بے چارہ بلایا ہوا مہمان تو تھا۔ آخر مہمان کی مدارات کا بھی حکم شرع میں اور عقل میں ہے یا نہیں؟! اور دوسرے براتی اب بھی فضول ہی رہے۔ ان کی اب بھی کسی نے بات نہیں پوچھی، صاحبو! وہ بھی تو مہمان ہیں۔
۳۴۔ حجام آرندہ پلنگ کو سوا روپیہ دیا جاتاہے، پس معلوم ہوا کہ یہ چارپائی اس علت کے لیے آئی تھی، استغفراللہ! اس میں بھی وہی جبر فی التبرع ظاہر ہے۔
۳۵۔ پچھلی شب کو ایک خوان میں شکرانہ بھیجا جاتاہے جس کو برات کے سب لڑکے مل کر کھاتے ہیں، چاہے ان کم بختی ماروں کو تداخل ہی ہو جائے، مگر شادی والوں کو اپنی رسمیں پوری کرنے سے کام، پہلے جہاں شکرانہ بنانے کا ذکر آیا ہے وہاں بدلیل بیان ہوچکا ہے کہ یہ بھی خلافِ شرع ہے۔