۱۹۔ برات ایک جگہ قیام کرتی ہے اور طرفین کی برادری کے سامنے ۔َبری کھولی جاتی ہے۔ اب وقت آیا ہے اس معصیت رِیا و افتخار کے ظہور کا جواصل مقصود تھا اور اسی سبب سے یہ رسم ممنوع ہے۔
۲۰۔جس میں بعض اشیاء تو بہت ضروری ہیں: شاہانہ جوڑا، انگوٹھی، پاؤں کا زیور، سہاگ پوڑا، عطروتیل، مسّی، سرمہ دانی، کنگھی، پان، کھیلیں اور باقی غیر ضروری جس قدر جوڑے ۔َبری میں ہوتے ہیں اتنی ہی مٹکیاں ہوتی ہیں۔ ان سب مہملات کا التزامِ ما لا یلزم ہونا ظاہر ہے جس کا خلافِ شرع ہونا بارہا مرقوم ہوچکا ہے۔ اور رِیا و نمود تو سب رسموں کی جان ہے، اس کو تو کہنے کی حاجت ہی کیا۔
۲۱۔ اس ۔َبری کو لے جانے کے واسطے دلہن کی طرف سے کمین خوان لے کر آتے ہیں اور ایک ایک آدمی ایک ایک چیز سرپر لے جاتے ہیں۔ دیکھئے اس رِیا کا اور اچھی طرح ظہور ہوا، گو وہ ایک ہی آدمی کے لے جانے کا بوجھ ، مگر لے جائے اس کو ایک قافلہ، تاکہ سلسلہ دراز معلوم ہو، کھلا تکاثر وتفاخر ہے۔
۲۲۔ تمام مرد کنبہ کے ۔َبری کے ساتھ جاتے ہیں اور ۔َبری زنانہ مکان میںپہنچا دی جاتی ہے۔ اس موقع پر اکثر بے احتیاطی ہوتی ہے کہ مرد بھی گھر میں چلے جاتے ہیں اور مستورات کو بالکل بے حجابانہ سامنا ہوتاہے۔ نہیں معلوم کہ اس روز تمام گناہ اور بے غیرتی کی باتیں کس طرح حلال اور عین تہذیب ہوجاتی ہیں۔
۲۳۔ اس ۔َبری میں شاہانہ جوڑا اور بعض چیزیں رکھ کر باقی چیزیں واپس ہوجاتی ہیں جس کو دولہا والا بجنسہٖ صندوق میں رکھ لیتاہے، جب واپس لینا تھا تو خواہ مخواہ بھیجنے کی کیوں تکلیف کی، بس وہی نمود شہرت، جب واپس آنا یقینی ہے تب تو ۔ُعقلا کے نزدیک کوئی شان کی بات بھی نہیں۔ ممکن ہے کہ کسی کی مانگ لایا ہو۔ پھر گھر آکرواپس کر دے گا، اور اکثر ایسا واقع بھی ہوتاہے۔ تمام لغویات شرع کے بھی خلاف اور عقل کے بھی خلاف، پھر لوگ ان پر خوش ہیں۔
۲۴۔۔َبری کے خوان میں دُلہن والوں کی طرف سے ایک یا سو ا روپیہ ڈالا جاتاہے جس کو ۔َبری کی چنگیر کہتے ہیں۔ اور وہ دولہا کے نائی کا حق ہوتاہے۔ اس کے بعد ڈومنی ایک ڈوری لے کر دولہا کے پاس جاتی ہے اور خفیف انعام دو آنے یا چار آنے دیا جاتاہے، اس میں بھی وہی التزامِ مالا یلزم اور جبر فی التبرع سرتا سر ہے۔ اور معلوم نہیں کہ ڈومنی صاحبہ کا کیا استحقاق ہے اور یہ ڈوری کیا واہیات ہے۔
۲۵۔ برات والے نکاح کے واسطے بلائے جاتے ہیں۔ خیر غنیمت ہے۔ خطا معاف ہوئی۔ ان خرافات میں اکثر اس قدر دیر لگتی ہے کہ اکثر توتمام شب اسی کی نذر ہوجاتی ہے۔ پھر بدخوابی سے کوئی بیمار ہوگیا، کسی کا سوئِ ہضم ہوگیا، کوئی غلبۂ خواب سے ایسا سویا کہ صبح کی نماز ندارد ہوگئی۔ ایک رونا ہوتو رویا جاوے، یہاں تو سرسے پاؤں تک رونا ہی رونابھرا ہے، اللہ تعالیٰ