Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

77 - 82
۱۔ جس قدر سبق ہو اور اس میں جو قواعد پڑھائے جائیں اس کے متعلق چھوٹے چھوٹے جملے عربی کے دے کر اردو ترجمہ مع ترکیب کرایا جائے، اور اردو کے جملے دے کر عربی بنوائی جائے۔ ان دونوں قسم کے جملوں کے لغات منشعب کے مصادر ہونے چاہئیں۔
۲۔ ان جملوں کو حسبِ استعدادِ متعلّم تدریجی تطویل دی جائے۔ حتیٰ کہ ’’نحو میر‘‘کے ختم پر طویل طویل سلیس عبارتیں اردو کی دے کر عربی بنوائی جائے، اور سلیس عربی کا اردو ترجمہ کرایا جائے، اس طور سے جب ’’نحو میر‘‘ ختم ہوگی تو ’’شرح مائۃ عامل‘‘ اور ’’ہدایت النحو‘‘ کی عبارت طالبِ علم خود صحیح پڑھے گا اور اگر کہیں غلطی کرے تو بتلایا نہ جائے اسی سے خود قاعدہ پر جواب طلب کیا جائے۔ مثلاً طالبِ علم نے مرفوع کو منصوب پڑھا تو اس سے پوچھا جائے کہ منصوب کس وجہ سے پڑھا ہے۔ یہ منصوبات کی کون سی قسم میں داخل ہے۔ اگر منصوبات میں سے کسی کا نام بتائے مثلاً کہے مفعول بہ ہے یا مفعول فیہ ہے، تو کہنا چاہیے کہ اس کی تعریف اس پر منطبق کردو۔ جب منطبق نہ کرسکے تو کہو سوچو کیا ہے، اس طریق سے خو د اسی سے نکلوانا چاہیے۔ 
سبق کے کم ہونے یا نہ ہونے کا ہرگز خیال نہ کریں اگرچہ کسی دن بالکل نہ ہو یاہو تو کم ہو۔ اور جماعت میں عبارت پڑھنے کا نمبر مقرر نہ کریں بلکہ جس سے دل چاہے پڑھوائے بلکہ ابتدائی کتب میں بہتر ہے کہ ایک روز کے سبق کا تجربہ کرکے کئی طلبہ سے پڑھوائیں۔ چند روز میں ان شاء اللہ تعالیٰ استعداد ایسی ہوگی کہ کہیں عبارت کی غلطی نہ کریں گے اور یہ دھبہ طلبہ سے دھل جائے گا کہ ان کو عبارت تک صحیح پڑھنا نہیں آتی۔ یہ طریقہ تو تصحیحِ عبارت کا ہوا اس طریقہ کو تمام کتب کے اندر اجرا کی ضرورت نہ ہوگی صرف ابتدائی کتابوں کے جیسے ’’ہدایت النحو‘‘، ’’منیۃ المصلی‘‘، ’’قدوری‘‘، ’’کافیہ‘‘، ’’مرقاۃ‘‘ وغیرہ پہنچنے تک ضرورت پڑے گی، بلکہ ’’نحو میر‘‘ کے اندر اگر قواعد مذکورۃ الصدر کا اجرا کیا تو عبارت میں بہت کم غلطی ہوگی اور اگر ہوگی تو وہ اس طریق کے اجرا سے مرتفع ہوجائے گی۔
ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں:
اب تقریرِ مضمون کے متعلق عرض ہے کہ مضمون کے اندر یہ غور کرنا چاہیے کہ یہ مضمون کس قسم کا ہے۔ آیا یہ طالبِ علم جو عبارت پڑھتا ہے اس مضمون کو خود سمجھ سکتا ہے یا نہیں۔ اگر خود سمجھ سکتا ہے تو اس مضمون کی آپ ہرگز تقریر نہ کریں۔ طالب ہی سے تقریر کرائیں۔ اگر نہ کرسکے تو جماعت میں سے دوسرے سے تقریر کرائے، اگر کوئی نہ کرسکے تو سمجھنا چاہیے کہ مطالعہ نہیں دیکھا یا سرسری دیکھا ہے اس جماعت کو اٹھائے اور ہدایت کردے کہ مطالعہ دیکھ کر پڑھو، دو ایک مرتبہ جب ناغہ ہوگا طلبہ کو خود خیال ہوگا اور مطالعہ ضرور دیکھیں گے، اور جو مضمون ایسادقیق ہے کہ طلبہ کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter