Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

59 - 82
گے؟ جواب یہ ہے کہ عام اہلِ ایمان کی رغبت و التجا بجائے امر من الامیر کے ہے کیوں کہ امیر کی امارت بھی اسی اتفاق پر مبنی ہے۔
حاصل فصل کا یہ ہے کہ علمِ دین پڑھ کر اس کو آلہ دنیا کے مال کا یا جاہ کا بنانا ۔ُعلما۔َئے سوء میں داخل ہونا اور امت کے لیے مضر بننا ہے۔ مال او رجاہ بقدر ضرورت دوسرے ذرائع سے حاصل ہوسکتے ہیں بلکہ بلااکتساب ہی اللہ تعالیٰ مخلصین متقین کو عطا فرماتے ہیں جیسا وعدہ ہے۔
قال اللّٰہ تعالٰی: {وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہ مَخْرَجًالا وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُط}1
قال اللّٰہ تعالٰی: {ہُمُ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ لَا تُنْفِقُوْا عَلٰی مَنْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ حَتّٰی یَنْفَضُّوْاط وَلِلّٰہِ خَزَآئِنُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ}2


تیسری فصل:
مدارس کی بعض اصلاحات میں


مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے:
اس میں تو ذرا شبہ نہیں کہ اس وقت مدارسِ علومِ دینیہ کا وجود مسلمانوں کے لیے ایک ایسی بڑی نعمت ہے کہ اس سے فوق متصور نہیں۔ دنیا میں اگر اس وقت اسلام کے بقا کی کوئی صورت ہے تو یہ مدارس ہیں۔ ان کو بے کار بتلانے والا معلوم ہوتا ہے ابھی تک اسلامی ضرورت سے اور مدارس کے اثر سے محض بے خبر ہے۔ مختصر بیان اس کا یہ ہے کہ اسلام نام ہے خاص عقائد اور خاص اعمال کا جس میں دیانات و معاملات و معاشرات و اخلاق سب داخل ہیں اور ظاہرہے کہ عمل موقوف ہے علمِ دین پر اور علومِ دینیہ کا بقا ہر چند کہ فی نفسہ موقوف نہیں ہے مدارس پر مگر باعتبارِ عوارضِ وقتیہ عادتاً ضرور موقوف ہے مدارس پر۔ جس شخص کو تجربہ ہوگا وہ اس حکم میں ذرا تو۔ّقف نہیںکرسکتا اورجس کو تو۔ّقف ہو وہ تجربہ کرسکتا ہے اس لیے اس میں تطویلِ کلام کی حاجت نہیں سمجھی گئی۔
غرض بالیقیں یہ مدارس خدا تعالیٰ کی بہت بڑی رحمت اور بہت بڑی نعمت ہیں، لیکن اس 
کے ساتھ ہی ہم جیسے بعض ۔ُعما۔ّل و ۔ُخد۔ّام کی سوئے تدبیر سے ان مدارس میں متعدد امور ایسے بھی پائے جاتے ہیں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter