Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

74 - 82
میں تزلزل ہو اور اللہ اور رسول و صحابہ و بزرگانِ دین کی شان میں بے ادبی ہو کہ جو اس زمانہ میں انگریزی کا اکثری بلکہ لازمی نتیجہ ہے۔ اور یہ ترجیح محبِ دین کے نزدیک تو بالکل واضح، ہاں جس کو دین کے جانے کا غم ہی نہ ہو وہ جو چاہے کہے، لیکن بایں ہمہ اس فسادِ استعداد کی اصطلاح کی ضرورت ہے اس لیے کہ اس کے نتائج اچھے نہیں، اور اگر اس کی اصلاح ہوئی تو ایک عالم کی اصلاح ہوجائے گی اور پھر جس قدر ۔ُعلما۔َ  مدارس سے فارغ ہوکر نکلیں گے وہ دین کے سچے خادم ہوں گے اور دین کی خدمت کر دکھائیں گے۔


علما۔َ  سے درخواست:
اس لیے حضراتِ ۔ُعلما۔َ  کی خصوص جو حضرات شغلِ تدریس میں مشغول ہیں ان کی خدمات عالیہ میں عرض ہے کہ حضرات! درحقیقت آپ اس وقت بڑا کام کرہے ہیں اور جس طریق سے آپ درس دے رہے ہیں فی الواقع طریق یہی ہے اور اسی طریقِ تدریس سے بڑے بڑے ۔ُعلما۔َ  پیدا ہوئے اور اب بھی اگرچہ قلیل ہی سہی مستعد پیدا ہوتے ہیں، لیکن اس زمانے میں بوجہ کم توجہی طلبہ اور قوتِ فہم کے ضعیف ہوجانے کے یہ طریق تدریس کا کافی نہیں ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ طریقۂ تدریس میں ایسی ترمیم کی جائے جس سے طلبہ کو استعداد ہو۔ اور یقین ہے کہ آپ حضرات اس ضرورت کو محسوس کررہے ہوں گے اور اس طریق کا تجویز کرنا یہ آپ ہی حضرات کا کام ہے، لیکن بفحوائے رب رمیتہ من غیر رام و بمصداق:
گاہ باشد کہ کودکے ناداں
بہ غلط بر ہدف زند تیرے


طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب:
یہ ناکارہ بھی کچھ عرض کرتا ہے شاید وہ صحیح ہو۔وہ یہ ہے کہ اس بداستعدادی کے چند اسباب ہیں۔ طلبہ کی کم توجہی یہ تو مشترک اور عام ہے، اور فہیم اور ہونہار بچوں کا انگریزی میں مشغول ہونا اور ضعیف الفہم طلبہ کا عربی کی طرف توجہ کرنا اور عربی کے فاضلوں کی قدر نہ ہونا۔ ان اسبابِ مذکورہ کے علاوہ ایک اور سبب ہے اور اس کا تدارک مدرسین کے اختیار میں ہے اور اس کے بیان کرنے کے لیے یہ سطریں لکھی گئی ہیں۔ وہ بعنوان مختصر یہ ہے کہ طلبہ کی استعداد سے کام نہیں لیا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter