استعداد سے باہر ہے تو اس مضمون کو نہایت سہل عنوان سے بلارنگینی تقریر و استعارات و حشو و زوائد کے تقریر کرکے پھر طالبِ علم سے ایک مرتبہ تقریر کرائے اور جس فن کی بھی کتاب شروع ہو اس میں تدریس کا یہی طریق جاری کرے اور امثلۂ مشقی بکثرت دریافت کرنا چاہیے۔ مثلاً فنِ بلاغت شروع ہو تو ہر قاعدہ کے متعلق آیات قرآن مجید اور اشعار جاہلیت دے کر قواعدِ بلاغت اس میں جاری کرائے جائیں۔ ۔ُقد۔َما کی بلیغ عبارت دے کر اس کی فصاحت و بلاغت دریافت کرے اور اردو کی عبارت دے کر اسی کی عبارت مع رعایتِ قواعدِ بلاغت بنوائے۔ اسی طرح جب فقہ کی کوئی کتاب شروع ہو تو اس کتاب کے مرتبہ کے موافق چھوٹے چھوٹے مسئلے دیے جائیں کہ بحوالۂ کتب اس کا جواب لکھیں۔ علی ہذا منطق کے قواعد کا اجرا اسی طرح کرایا جائے۔
غرض جو فن شروع ہو اس کو عملی طور پر جاری کرایا جائے گو اس میں مدت زیادہ لگے، لیکن تساہل نہ کیا جائے۔ اور میرا خیال یہ ہے کہ ابتدا سے اگر یہ طریق جاری کیا جائے تو استعداد بڑھنے کے ساتھ دل بھی بڑھے گا اور تو جہ میں زیادتی ہوگی تو مدت بھی زیادہ صرف نہ ہوگی، اور اس اجرائے قواعد کے لیے سبق سے علیحدہ مستقل وقت مقرر کرنا چاہیے۔ اس کو بجائے ایک سبق سمجھنا چاہیے۔
لیکن اس میں د۔ّقت یہ ہوگی کہ ہر مدرس پر یہ اطمینان نہیں ہے کہ ان قواعد کو جاری کرے اور امثلۂ مشقی مجتمع میں نہیں اور خود اس کو تلاش کرنے میں دقت ہوگی۔ اس لیے حضرات جامعۃ
القاسمیہ اپنے دارالعلوم کے متعلق خصوصاً مدارس کے مہتممین کو اس طرف متوجہ کریں اور دیگر مہتممینِ مدارس از خود عموماً اپنی توجہ اس جانب مبذول فرمادیں کہ چندہ کرکے ایسی کتب درسیہ طبع کرائیں جن کے حواشی پر امثلۂ مشقی بترتیب حسن و باسلوب پاکیزہ لکھی جائیں اور ان کتب کو درس میں داخل کریں۔ پھر خواہ مخواہ ہی مدرسین اس طریق سے پڑھانے پر مجبور ہوں گے اور یہ کوئی مشکل نہیں ہے۔ اس لیے کہ دیکھا جاتا ہے کہ جو ضروری کام ہیں ان کے لیے چندے جمع کیے ہی جاتے ہیں۔ میرے نزدیک وہ کام اس سے زیادہ ضروری نہیں ہے۔ اس لیے کہ یہ تو خود مقصود کا سببِ قریب ہے اور دیگر امورِ زائدہ اگر نہ بھی ہوں تو چنداں حرج نہیں ہے اور اس وقت اس طریق کی نہایت شدید ضرورت ہے۔ اگر اس طریق کا اجرا نہ کیا گیا تو بہت جلد وہ وقت دکھلائی دیتا ہے کہ علم کم ہوجائے گا۔
طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر:
اور اگر یہ عذر ہو کہ طلبہ کو اس سے وحشت ہوگی او ربھاگ جائیں گے اور مدارس خالی رہ جائیں گے، اول تو محض خیال ہی