Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

34 - 82
پس اس سے تو یہی بہتر ہے کہ مولویت کا سلسلہ ہی موقوف کیا جائے۔ جواب اس کا یہ ہے کہ اول تو خدا تعالیٰ نہ کرے سب اہلِ علم ایسے کیوں ہونے لگے، پھر ایک دو کو دیکھ کر سب پر ایک حکم لگادینا انصاف اور حقیقت شناسی کے بالکل خلاف ہے۔ جن لوگوں میں یہ مرض ہے ان کو خود محققین اہلِ علم بھی ناپسند کرتے ہیں۔ آپ ایسے حضرات سے استفادہ کیجیے جو اِن امور سے منزّہ ہیں، اور دوسرے ہر ردّ و قدح کو حسد اور عناد پر محمول کرنا یہ بھی غلطی ہے۔ بعض دفعہ دونوں کی نیت بخیر ہوتی ہے مگر اختلافِ تحقیق کے سبب ایک دوسرے کے قول کو رد کرتے ہیں۔ کیا وکلا کا ہر مناظرہ نفسانیت پر محمول کیا جائے گا یا حاکم بالا کا حکم ماتحت کے فیصلہ کو منسوخ کردینا اور اس کا رد لکھنا نفسانیت ہی پر ضرور محمول ہوگا۔
بعض دفعہ ایک کی نیت درست ہوتی ہے کہ ایک باطل قول کو محض مسلمانوں کے بچانے کے لیے ردّ کردیا یا اس کے قولِ حق کو کسی ایک صاحبِ باطل نے رد کیا تھااس نے اس کا جواب دے دیا۔ اس میں شرعاً یا عقلاً کیا قباحت ہوگی، بلکہ بعض اوقات یہ واجب ہوگا۔ کیا اگر کوئی باغی جماعت پبلک میں باغیانہ خیالات پھیلادے اور وائسرائے اور لیفٹیننٹ گورنر ایک عام جلسہ میں ان خیالات کو بدلائل رد کردے تو کیا اس کو سلطنت کی خیرخواہی نہ کہا جاوے گا؟ پھر کیا وجہ کہ ایسے رد کو اسلام کی خیرخواہی اور ضروری نہ کہا جاوے۔ تیسرے اگر بالفرض خدا نہ کرے وہ سب ۔ُعلما۔َ  ایسے ہوتے تب بھی کیا یہ اثر علمِ دین کا ہوتا جس کو سبب نفرت عن العلوم بنایا جائے، یا یہ اثر علمِ دین میں سے ایک جز پر عمل نہ کرنے کا ہوتا، اور وہ جز تربیت و اصلاحِ نفس ہے جس کی نہایت اہتمام سے تعلیم دی گئی ہے۔ پس اس سے تو علومِ دینیہ کی اور بھی ضرورت ثابت ہوئی کہ اس سے تھوڑا سا ۔ُبعد بھی کیسا مضر ہوا۔
پھر یہ کہ اگر کوئی عالم ایسا ہو بھی تب بھی وہ اپنے لیے ضرر رساں ہے یا دوسرے کم فہموں کے لیے کہ اس کی حقیقت نہ سمجھ کر مولویت کو مضر سمجھیں جس کو ابھی بیان کیا گیا ہے، باقی فہیم تو 
سمجھ سکتاہے کہ اس عالم کی مثال بدپرہیز طبیب کی سی ہے۔ کیا اس کی بدپرہیزی ان نسخوں کو بھی غیر مفید کردے گی جو اس نے اپنی حذاقت و مہارتِ فن سے کسی مریض کے لیے تجویز کیے ہیں۔ کیا اس حالت میں اس سے نسخہ نہ پوچھا جائے گا۔ وہ اگر ماہر ہے تو نسخہ تو مفید ہی بتلائے گا۔ اسی طرح اگر خدانخواستہ کوئی عالم حسد اور عناد کی بلا میں مبتلاہو مگر تم کو تو مسئلہ صحیح بتلادے گا، پھر تم اس سے منتفع ہونے میں کیوں حیلے نکالتے ہو۔


۔ُعلما۔َ  کا آپس میں اختلاف کرنا:

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter