پس اس سے تو یہی بہتر ہے کہ مولویت کا سلسلہ ہی موقوف کیا جائے۔ جواب اس کا یہ ہے کہ اول تو خدا تعالیٰ نہ کرے سب اہلِ علم ایسے کیوں ہونے لگے، پھر ایک دو کو دیکھ کر سب پر ایک حکم لگادینا انصاف اور حقیقت شناسی کے بالکل خلاف ہے۔ جن لوگوں میں یہ مرض ہے ان کو خود محققین اہلِ علم بھی ناپسند کرتے ہیں۔ آپ ایسے حضرات سے استفادہ کیجیے جو اِن امور سے منزّہ ہیں، اور دوسرے ہر ردّ و قدح کو حسد اور عناد پر محمول کرنا یہ بھی غلطی ہے۔ بعض دفعہ دونوں کی نیت بخیر ہوتی ہے مگر اختلافِ تحقیق کے سبب ایک دوسرے کے قول کو رد کرتے ہیں۔ کیا وکلا کا ہر مناظرہ نفسانیت پر محمول کیا جائے گا یا حاکم بالا کا حکم ماتحت کے فیصلہ کو منسوخ کردینا اور اس کا رد لکھنا نفسانیت ہی پر ضرور محمول ہوگا۔
بعض دفعہ ایک کی نیت درست ہوتی ہے کہ ایک باطل قول کو محض مسلمانوں کے بچانے کے لیے ردّ کردیا یا اس کے قولِ حق کو کسی ایک صاحبِ باطل نے رد کیا تھااس نے اس کا جواب دے دیا۔ اس میں شرعاً یا عقلاً کیا قباحت ہوگی، بلکہ بعض اوقات یہ واجب ہوگا۔ کیا اگر کوئی باغی جماعت پبلک میں باغیانہ خیالات پھیلادے اور وائسرائے اور لیفٹیننٹ گورنر ایک عام جلسہ میں ان خیالات کو بدلائل رد کردے تو کیا اس کو سلطنت کی خیرخواہی نہ کہا جاوے گا؟ پھر کیا وجہ کہ ایسے رد کو اسلام کی خیرخواہی اور ضروری نہ کہا جاوے۔ تیسرے اگر بالفرض خدا نہ کرے وہ سب ۔ُعلما۔َ ایسے ہوتے تب بھی کیا یہ اثر علمِ دین کا ہوتا جس کو سبب نفرت عن العلوم بنایا جائے، یا یہ اثر علمِ دین میں سے ایک جز پر عمل نہ کرنے کا ہوتا، اور وہ جز تربیت و اصلاحِ نفس ہے جس کی نہایت اہتمام سے تعلیم دی گئی ہے۔ پس اس سے تو علومِ دینیہ کی اور بھی ضرورت ثابت ہوئی کہ اس سے تھوڑا سا ۔ُبعد بھی کیسا مضر ہوا۔
پھر یہ کہ اگر کوئی عالم ایسا ہو بھی تب بھی وہ اپنے لیے ضرر رساں ہے یا دوسرے کم فہموں کے لیے کہ اس کی حقیقت نہ سمجھ کر مولویت کو مضر سمجھیں جس کو ابھی بیان کیا گیا ہے، باقی فہیم تو
سمجھ سکتاہے کہ اس عالم کی مثال بدپرہیز طبیب کی سی ہے۔ کیا اس کی بدپرہیزی ان نسخوں کو بھی غیر مفید کردے گی جو اس نے اپنی حذاقت و مہارتِ فن سے کسی مریض کے لیے تجویز کیے ہیں۔ کیا اس حالت میں اس سے نسخہ نہ پوچھا جائے گا۔ وہ اگر ماہر ہے تو نسخہ تو مفید ہی بتلائے گا۔ اسی طرح اگر خدانخواستہ کوئی عالم حسد اور عناد کی بلا میں مبتلاہو مگر تم کو تو مسئلہ صحیح بتلادے گا، پھر تم اس سے منتفع ہونے میں کیوں حیلے نکالتے ہو۔
۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا: