Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

25 - 82
سمجھے جو تواضع کو تذلل سمجھا۔ حقیقت یہ ہے کہ عزت کا مدار استغنا اور تذلل کا مدار اظہارِ احتیاج ہے، لباس ووضع کو اس میں اصلاً دخل نہیں۔ اگر کپڑے پرانے ہوں مگر ہفت اقلیم سلطان کا بھی دست نگر نہیں وہ معزز ہے۔ اور اگر لباس ووضع نوابوں کا سا ہے، ہزار روپے تنخواہ ہے، ہزار روپیہ جائیدا دکی آمدنی ہے، سامان امیرانہ بھرا ہے مگر نظر اس پر ہے کہ اس مقدمہ میں کچھ مل جائے، فلاں معاملہ میں کچھ ہاتھ آجائے جو کہ رشوت ہے وہ شخص بالکل ذلیل ہے۔ پس اہلِ علم کی یہ وضع کبھی تو محض تواضع کے سبب ہے کہ اپنے کو بڑا آدمی نہیں سمجھتے اور یہی بڑائی کی علامت ہے، اور کبھی غایت مشغولی مہمات و امور عظام میں اس کا سبب ہوتا ہے۔ چناں چہ مشاہدہ اور امر طبعی ہے کہ جو شخص کسی مہتم بالشان اور جلیل القدر کام میں منہمک و مستغرق ہوگا اس کو اپنی تن آرائی اور شکم پروری کی فرصت نہ ملے گی۔ چناں چہ تقریبات کے مہتممین اور سرکاری وقتی کے منتظمین کی حالت دیکھی جاتی ہے کہ وقت پر کھانا بھی یاد نہیں رہتا، کئی کئی روز کپڑے بھی بدلنے میں نہیں آتے۔ کیا یہ 
تذلل ہے؟ بلکہ غایت عزت ہے کہ اپنے منصبی فرض کو کس اہتمام سے انجام دے رہا ہے۔ اسی طرح تجربہ ہے ریفارمر اور مصلح جس درجے خدمتِ اصلاح میں مستغرق ہوگا اسی درجہ اس کو اپنے تن بدن سے بے التفاتی ہوگی۔ سو یہ صفت تو قابلِ قدر ہے نہ کہ محلِ اعتراض۔


کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب:
اور مثلاً یہ کہ اکثر طالبِ علموں کے حجروں میں کوڑے کا ڈھیر لگا رہتا ہے کبھی توفیق نہیں ہوتی کہ اس کو صاف کرلیں۔ یہ بھی غایت کم ہمتی ہے۔ اس شبہ میں کچھ واقعیت ضرور ہے مگر منشا صرف اس کا کم ہمتی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ایک دوسری بات بھی ہے یعنی انہماک تحصیل علوم میں کہ ان کو ایسے جزئیات کے لیے نہ وقت ملتا ہے، نہ اس طرف توجہ ہوتی ہے۔ اگر کم ہمت ہوتے تو رات رات بھر کیسے جاگتے، کوئی دوسرا جاگ کر تو دکھلادے۔ اگر کم ہمت ہوتے تو دھوپ میں بڑی بڑی مسافتیں طلبِ علم کے لیے کیسے قطع کرتے۔ فقر و فاقے کیسے جھیلتے، کیا یہ علامتیں کم ہمتی کی ہیں؟ اور یہ نہ سمجھا جائے کہ یہ تحمل اضطراری ہے۔ ہرگز نہیں۔ اس کی زندہ نظیریں موجود ہیں کہ ان کو اس حالت میں آرام کی نوکری مختصر تعلیم کی ملتی ہے، تنخواہ بھی اچھی ہے، قدر و منزلت بھی خوب ہے، آسایش کا سامان بھی ہے مگر علوم میں ترقی نہیں۔ بس اتنی بات پر تمام عیش پر خاک ڈال کر دیوانوں کی طرح بے سروسامانی میں ایک مدرسہ کو قبلۂ توجہ بناکر چل کھڑا ہوا اور مہینہ بھر میں پائوں میں آبلے لے کر مدرسہ پہنچا اور چار مہینے وہاں فاقہ کی مصیبت اٹھائی مگر بزبانِ حال نہایت استقلال کے ساتھ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter