بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
طلبہ میں انقلاب:
بعد خیرالقرون کے جو انقلابات امتِ مرحومہ میں ہوئے ان کی تفاصیل کا احاطہ تو متعذر ہے اور بقدرِ ضرورت اس کو مع اس کی اصلاح کے حکیم الامت جامع الشریعت و الطریقت حضرت اقدس مولانا مولوی محمد اشرف علی صاحب مدفیوضہم تحریر فرمارہے ہیں جو رسالہ ’’القاسم‘‘ میں ناظرین مطالعہ فرمارہے ہیں۔ من جملہ ان کے ایک انقلاب طلبہ میں ہوا جو اکثر انقلابات کامبدا و منشا ہے، وہ یہ کہ زمانۂ حال کے طلبہ میں دو طرح کی خرابی ہے: ایک تو طلب کی حیثیت سے، دوسری اخلاقی جہت سے۔ اس زمانہ کے طلبہ کو پیش نظر رکھ کر تدریجاً اساتذہ اور اساتذہ کے اساتذہ وہلمّ جرّا حضرات مصنّفین و متقدمین ۔ُعلما۔َ پر نظر ڈالیے تو ان طلبہ اور ان حضرات میں طلب کی حیثیت ۔ُبعد المشر۔َقین کھلی آنکھوں مشاہدہ ہوگا۔
ان حضرات میں طلب کی یہ شان تھی کہ ایک ایک حدیث کے لیے کوسوں منزلوں سفر فرماتے تھے اور ایک ایک راوی کی تحقیق میں بے حد وعد مشاق و متاعب برداشت فرماتے، اور باوجود اس مشقت کے اگر مطلوب تک وصول نہ ہوتا تھا تو طلب کو نہ چھوڑتے تھے اور ایک ایک مسئلہ کی رقق میں راتیں گذار دیتے تھے اور ایک ایک سطر کے حل کرنے کے لیے دماغ کھپا دیتے تھے۔ اس کی اس بے حد جان کا ہی اور طلبِ صادق کی حکایت سے دفتر کے دفتر مملو (۔ُپر) ہیں۔ او رپھر حالت یہ تھی کہ نہ کتاب میسر ہوتی تھی اور نہ تیل بتی کے لیے پیسہ پاس تھا، نہ کوئی طعام و لباس کا متکفل تھا۔ فاقوں مرتے تھے اور پتے چباتے تھے اور اساتذہ کی خوشامدیں کرتے تھے اور کتابیں اپنے ہاتھ سے نقل کرتے تھے اور علوم کی تحصیل کرتے تھے۔
میں نے ثقات سے سنا ہے کہ حضرت مولانا شاہ محمد اسحاق صاحب ؒ کے یہاں
بائیس آدمی بخاری شریف میں شریک تھے اور صرف ایک نسخہ بخاری کا تھا سب نقل کرکے پڑھتے تھے۔ غرض گو ہر علم کے لیے بحرِ طلب میں ایسی غواصی کرتے تھے کہ اگر ان کی حکایات آج کل کے طلبہ کے سامنے بیان کی جائیں تو یقین نہ آنا تو کیا معنی، شاید ان کے محال ہونے کا دعویٰ کریں تو عجب نہیں۔ پھر ان کو اس طلبِ صادق کا ثمرہ جو کچھ ملا وہ سب ا س وقت دیکھ رہے ہیں کہ کوئی فن ایسا نہیں رہا جس میں ان حضرات کا قدم صدق نہ ہو۔ تفسیر، حدیث، فقہ، اصول فقہ، معانی، بیان، تصوف و صرف و نحو ہر فن کو اپنی انتہا تک بلکہ آگے تک پہنچادیا۔ ہم کو تو مفت کی دولت مل گئی۔ سچ یہ ہے کہ اگر وہ ایسی مشقت کرکے علوم و فنون کو مدوّن نہ فرماتے تو اس وقت جہل کی ظلمت سے عا۔َلم تاریک نظر آتا۔