Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

61 - 82
میت کے ورثہ اور اس کے بلوغ اور رضا کی تحقیق نہیں کی جاتی۔


۲۔ دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے:
چندہ دوامی میں جو آخر سال میں بقایا واجب رہ جاتا ہے میرے نزدیک اس بقایا کا طبع کرنا امر منکر معلوم ہوتا ہے۔ اس میں اظہار ہے صاحبِ چندہ کی نادہندی و خلفِ وعدہ کا۔ میں نے مدرسۂ کان پور میں اس کی اس طرح اصلاح کی ہے کہ روئداد میں صرف وصول شدہ چندہ لکھاجاتا تھا او ربقایا کو مدرسہ کے خاص رجسٹر میں محفوظ رکھا جاتا تھا جس کی یاددہانی بذریعہ خط کے خاص طور پر کردی جاتی تھی۔ اور میرے نزدیک یاددہانی میں ضروری ہے کہ لزوم و تاکد کے الفاظ نہ ہوں بلکہ تصریح کردی جائے کہ آپ کو اطلاع کی جاتی ہے، اگر رغبت ہو بھیج دیجیے ورنہ آپ آزاد ہیں۔ اور یہ کبھی خیال نہ کیا جاوے کہ اس طرح پھر کون دیتا ہے۔ یہ سب خیال غلط ہے۔ جتنا آنا ہوتا ہے آتا ہے اس کا کامل تجربہ ہوچکا ہے ہرگز وسوسہ نہ کیا جائے۔


۳۔ صحیح حیلۂ تملیک:
بعضی رقوم جو واجب التملیک مدرسہ میں آتی ہیں اور ضرورت ہوتی مدرسہ کے مدات غیر واجب التملیک میں، تو اس میں ایک حیلہ تملیک کا کیا جاتا ہے جو سب کو معلوم ہے، لیکن چوں کہ جانبین کو معلوم ہے کہ اس میں تملیک حقیقتاً ہرگز مقصود نہیں۔ جس کا ایک امتحان بھی ہے اگر وہ مسکین بعد قبضہ کے پھر داخل مدرسہ نہ کرے تو اس وقت دیکھئے کس قدر بے لطفی و بدمزگی ہوتی ہے بلکہ عجب نہیں کہ اس سے چھین لیا جائے یا تمام عمر کے لیے اس کی صورت سے بے زار ہوجائیں، تو اگر وہ تملیک حقیقی تھی تو پھر اس جبر کے کیا معنی؟ اور اگر تملیک نہیں تو واجب یعنی زکوٰۃ وغیرہ ادا نہیں ہوا تو معطی نے مہتمم کو امین سمجھ کر وہ رقم اس کے سپرد کی اور اس نے اس طرح اس کو ضائع کیا۔ اگر مدات غیر واجب التملیک ہی میں صرف کرنا ہو تو اس کی ایک اور صورت اس سے بہتر ہے گو وہ بھی خلوص کے خلاف ہے مگر قواعد کے خلاف نہیں۔ وہ یہ کہ کسی مسکین کو مشورہ دیا جائے کہ وہ مثلاً بیس پچیس روپے کسی سے قرض لے کر مدرسہ کے اس مد ضروری الوقت میں تبرعاً دے دے اور پھر مہتمم وہ رقم واجب التملیک اس مسکین کو بتملیکِ حقیقی بغرض اعانت ادائے قرض کے دے دے پھر قرض خواہ اس سے اپنے قرض کا مطالبہ کرے اور اگر نہ دے تو اس سے چھین لینا جائزہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter