Deobandi Books

حقوق العلم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

11 - 82
فِيْ حُقُوْقِ الْعِلْمِ عَلَی الْعَوَامِ مِنْ أَھْلِ الإِْسْلَامِ


پہلی فصل:
دین کے اجزا:
بعض لوگ یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ علمِ دین کا تعلق صرف نماز و روزہ سے ہے، اور اس کے لیے چند اردو رسائل مسائل کا یا معمولی مولویوں کا وجود کافی ہے۔ جس کے لیے کسی خاص اہتمام کی ضرورت نہیں۔ اور وجہ اس سمجھنے کی یہ ہے کہ اصل میں ان صاحبوں کو یہی خبر نہیں کہ دین کے کیا کیا اجزا ہیں۔ اس لیے دین کو صرف روزہ، نماز میں منحصر سمجھ رکھا ہے اور اول غلطی یہی ہے۔ خوب سمجھ لینا چاہیے کہ دین کے اجزائے کلیہ پانچ ہیں: عقائد، عبادات، معاملات، معاشرت، تہذیبِ اخلاق یا تربیتِ نفس۔ چناں چہ دلیل و تفصیل اس دعویٰ کی میرے رسالہ ’’تعلیم الدین‘‘ کے خطبہ میں موجود ہے (اور یہ رسالہ انہی پانچ اجزا کی مختصر شرح ہے)۔ اور جو شخص ہر وقت اپنے جمیع اقوال و افعال و احوال کو تفصیل وار دیکھتا رہے گا اور ہر جزیئے کے متعلق احکام شرعیہ کی تفتیش کی فکر میں ہوگا، اس کو معلوم ہوگا کہ نہ مختصر رسالے اس کے لیے کافی ہیں اور نہ معمولی مولوی۔ اس میں کس درجہ وسعت ہے اور اس کے ماہر کس قدر قلیل ہیں، اور کس درجہ جماعت کی اور حاجت ہے جن کو اس کا احاطۂ ضروریہ حاصل ہو۔ پھر اس جماعت کی تیاری کے لیے کس قدر سامان اور اہتمام کی ضرورت ہے اور موجودہ سامان اس کے مقابلہ میں کتنا کم ہے۔


دوسری فصل:
علمِ دین کے دو مرتبے:
بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ مولوی بننے میں اس قدر وقت صرف ہوتا ہے کہ پھر علومِ معاش کے تحصیل کی گنجایش نہیں رہتی۔ پھر اگر علومِ معاش کو حاصل نہ کیا جائے اور اولاد کو مولوی بنادیا جائے تو پھر کھائیں پئیں کہاں سے؟ پس اس کا انجام بجز ذلت او رپریشانی کے اور کچھ نہیں ہے اس لیے مولوی بننا ذاتی و قومی ترقی کو مضر ہے۔ ان صاحبوں سے اس میں چند غلطیاں ہوئی ہیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 علومِ دینیہ سے بے رغبتی کے اسباب 9 1
3 اَلْبَابُ الْأَوَّلُ 10 1
4 دین کے اجزا 11 3
5 علمِ دین کے دو مرتبے 11 3
6 علم کے ہر مرتبہ کو سیکھنے کا شرعی حکم 13 3
7 ۔ُعلما۔َ سے علم حاصل کرنے کا طریقہ 13 3
8 دو شبہات کے جواب 14 3
9 کیا مولوی بننے سے پست خیالی او رکم ہمتی پیدا ہوتی ہے 17 3
10 باب اول کی تیسری فضل کے بعض اجزا کی ضروری توضیح اور تفریع 21 3
11 مال خرچ کرنے میں احتیاط بخل نہیں ہے 22 3
12 صرف عربی زبان جاننے کا نام مولوی نہیں ہے 23 3
13 باریک لکھنے پر اعتراض کا جواب 24 3
14 تواضع کو تذلل سمجھنا غلط ہے 24 3
15 کمروں کی صفائی نہ کرنے پر اعتراض اور اس کا جواب 25 3
16 طلبہ کے کپڑوں پر شبہ کا جواب 26 3
17 طلبہ کا بے ڈھنگا پن 26 3
18 کیا مولوی بدتہذیب ہوتے ہیں 27 3
19 متفرق شبہات کے جوابات 33 3
20 ۔ُعلما۔َ کے درمیان عناد و حسد ہونے کا شبہ 33 3
21 ۔ُعلما۔َ کا آپس میں اختلاف کرنا 34 3
22 زمانہ کی مصلحت کا لحاظ نہ کرنے کا شبہ 36 3
23 ۔ُعلما۔َ کا لوگوں کے حال پر رحم نہ کرنے کا 37 3
24 تقریر و تحریر سے واقف نہ ہونے کا شبہ 38 3
25 دنیا کے قصوں سے بے خبر ہونے کا شبہ 39 3
26 اَلْبَابُ الثَّانِيْ 40 1
27 عمل کی ضرورت نہ ہونے کا غلط خیال 40 26
28 علومِ دینیہ کی طرف نسبت رکھنے والے بعض لوگوں کی غلطی 41 26
29 احتمال، وسوسہ، طمع اور اشراف میں فرق 42 26
30 مدرسہ یا انجمن کے لیے سوال کرنے کا حکم 43 26
31 علما۔َ کو نصیحت 45 26
32 بعض مولویوں کی غلطی اور اس کا نقصان 47 26
33 بعض ۔ُعلما۔َ کا خیال غلط اور اس کا نقصان 48 26
34 اُ۔َمرا سے اجتناب کے وقت کیا نیت ہونی چاہیے 50 26
35 دنیاداروں کو دھتکارنا مناسب نہیں ہے 50 26
36 شہرت حاصل کرنے کی ایک حرکت 51 26
37 مناظرہ کرنا کب ضروری ہے 52 26
38 مناظرہ کے شرائط 55 26
39 مناظرہ کے شرائط و مفاسد سے چشم پوشی کا نتیجہ 56 26
40 پہلے ۔ُعلما۔َ کے مناظرہ پر اپنے مناظرہ کو قیاس کرنا درست نہیں ہے 57 26
41 وعظ کو طلبِ جاہ کا ذریعہ بنانے کی خرابی 58 26
42 مدارس کی بعض اصلاحات میں 59 1
43 مدارس میں بھی بعض اصلاحات کی ضرورت ہے 59 42
44 زبردستی چندہ لینا درست نہیں 60 42
45 دوامی چندہ نہ دینے والوں کے نام شائع کرنا بری بات ہے 61 42
46 صحیح حیلۂ تملیک 61 42
47 چندہ کی رقم میں عدمِ احتیاط 62 42
48 کھانے کے لیے طلبہ کو کسی کے گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے 62 42
49 طلبہ کے اعمال اور وضع قطع پر روک ٹوک ضروری ہے 63 42
50 کمالِ علمی کے بغیر سندِ فراغ دینا نقصان دہ ہے 63 42
51 مدارس میں تقریر و تحریر کا انتظام کرنا چاہیے 63 42
52 طلبہ کی رائے کے مطابق تعلیم مناسب نہیں ہے 63 42
53 مدارس میں تجوید اور اخلاق کی کتاب داخلِ درس ہونا ضروری ہے 64 42
54 مدارس کا باہم تصادم بہت نقصان دہ ہے 64 42
55 مسلمانوں کو تنبیہ 65 42
56 بعض مدرسین کی کوتاہی 65 42
57 واعظین و مصنّفین اور مفتیوں کی اصلاحات 66 1
58 اہلِ علم کا وعظ نہ کہنا غلط ہے 66 57
59 بعض واعظین کی کوتاہیاں 67 57
60 تصنیف میں کوتاہیاں،اصلاحات متعلقہ تصنیف 67 57
61 فتویٰ دینے میں کوتاہیاں 67 57
62 متفرق اصلاحات 69 1
63 اہلِ علم کا لباس وغیرہ میں تکلف کرنا نامناسب ہے 69 62
64 اہلِ دنیا کا سلوک ۔ُعلما۔َ کے ساتھ 70 62
65 ناصح الطلبہ 71 62
66 طلبہ میں انقلاب 72 62
67 طلبہ کی نااہلی کا غلط ثمرہ 73 62
68 عو ام کا غلط نظریہ 73 62
69 علما۔َ سے درخواست 74 62
70 طلبہ میں بداستعدادی کے اسباب 74 62
71 مدرسین کو چاہیے کہ طلبہ کی استعداد سے کام لیں 75 62
72 طلبہ کی فہم کی قوت کو کام میں لانے کی ضرورت ہے 75 62
73 ہر مضمون کی تقریر استاد نہ کیا کریں 77 62
74 طلبہ سے کتاب حل نہ کرانے کا عذر 78 62
75 مدرّسین سے گزارش 79 62
76 کم عمر طلبہ کی تربیت کا طریقہ 79 62
77 طلبہ کو بے تکلفی اور سادگی اپنانی چاہیے 80 62
Flag Counter