Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

6 - 145
بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔

تقریب 
	۱۹۹۳؁ء کا کوئی مہینہ تھا ، غالباً اپریل ! اس خاکسار کی حاضری دارالعلوم دیوبند میں ہوئی ، رسالہ دارالعلوم کے فاضل مدیر مولانا حبیب الرحمن قاسمی سے گفتگو ہورہی تھی ، گفتگو کے دوران یہ بات آئی کہ تصوف وسلوک اور احسان وطریقت جو علماء دیوبند کے خصائص وامتیازات میں ہے ، جن حضرات نے دارالعلوم دیوبند کی بنیاد رکھی ، اور جن بزرگوں کے فیض تعلیم اور فیضان صحبت ونظر سے یہ اصحاب با کما ل اور مقناطیسی شخصیات کے مالک ہوئے ، اور پھر دوسرے لوگ ان کی خدمت میں رہ کر آفتاب وماہتاب بنے ، جن کے نورِ باطن اور حرارتِ ایمان سے ، امت مسلمہ کے قلوب اب تک روشن اور گرم ہیں ، یہ سب حضرات شریعت وطریقت کے جامع ، تصوف وسلوک کے شناور اور جذب وحال کے ذوق آشنا تھے ۔
	مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد سرہندیؒ اور ان کے اولاد واحفاد ، پھر اسی سلسلہ کی دو عظیم الشان شخصیتیں حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی اور حضرت مرزا مظہر جان جاناں ، اور ان دونوں کے سلسلے ، ان کے بعد مجاہد کبیر امیر المومنین حضرت سید احمد شہید اور ان کے دو بڑے رفقاء حضرت شاہ محمد اسمٰعیل شہید اور حضرت مولانا عبد الحی صاحب اور ان کا پورا قافلہ ، ان سب حضرات کی بنیادی دولت اور ان کا اصل سرمایہ شریعت وطریقت سے عبارت تھا ، پھر یہ سلسلہ منتقل ہوتا ہوا مدرسہ دیوبند کے بانیوں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی اور حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی تک آیا ، ان حضرات کا جذبۂ عمل ، اخلاص وللٰہیت اور اسلام اور مسلمانوں کے حق میں بے قراری اور تڑپ ، اگر انصاف کیاجائے تو اس کی بنیاد میں یہی تصوف وسلوک کا جذبہ کارفرما نظر آئے گا ۔
	پھر جو لوگ دارالعلوم دیوبند سے وابستہ ہوئے ، اور اس چشمۂ شیریں سے سیراب


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter