Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

130 - 145
اور اٹھنے بیٹھنے کی طاقت نہیں تھی، انھیں خدام نے پہلی صف میں لا کھڑا کیا، اور انھوں نے کھڑے ہوکر نماز شروع کردی اور اتنی طویل نماز پڑھی کہ میں حیرت زدہ رہ گیا، شاید وہ صلوۃ التسبیح تھی،بہت اطمینان سے رکوع و سجود کے ساتھ انھوں نے نماز ادا کی، سلام پھیرنے کے بعد خادم نے اٹھاکر پھر کھڑا کیا، اب چار رکعت انھوں نے مختصر مگرباطمینان ادا کی، پھر جمعہ کی نماز اور اس کے بعد کی سنتیں ادا کیں ، نماز میں ہوتے تو اٹھنے بیٹھنے اور رکوع و سجود کسی میں سہارے کی ضرورت نہ ہوتی، اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد سہارے کی ضرورت پڑتی، میں حیرت سے دیکھتا رہاکسی سے پوچھا کہ کون بزرگ ہیں ؟ بتانے والے نے بتایا کہ حضرت ناظم صاحب ہیں ۔ 
جامعہ مظاہر علوم جن بزرگوں کے زیر سایہ پروان چڑھا، وہ سب علم شریعت کے ساتھ علم طریقت کے بھی جامع تھے، اس لئے جامعیت کے ساتھ اتنی قد آور شخصیتیں پیدا ہوئیں کہ ان سے ایک دنیا کی دنیا روشن ہوئی، ان میں سے مزید چند بزرگوں کا اجمالاً تذکرہ کرتا ہوں ۔
(۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ
جامعہ مظاہر علوم کے ابتدائی فارغین میں ہیں ۔ ۱۲۸۷ھ؁ میں فارغ ہوئے، اور راہ طریقت میں حضرت شاہ عبد الرحیم صاحب سہارنپوری سے بیعت ہوئے، جو سلسلۂ قادریہ و نقشبندیہ کے بڑے اصحاب نسبت میں تھے، احوال العارفین میں لکھا ہے کہ:
آپ خلیفۂ اول اور منتظم خانقاہ تھے، واعظ، خطیب، مفتی، قاضی اور مجاہد، صغیر وکبیر تھے، آپ یوپی اور پنجاب کے علاقوں میں دورے کرتے، جس میں ارشاد و تلقین اور دعوت الی اﷲ غرض ہوتی تھی، چنانچہ حضرت مولانا عبد اﷲ صاحب جلال آبادی ثم کرنالوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ آپ ایک دفعہ کرنال تشریف لائے، وہاں دو ماہ قیام فرمایا، آپ کے قدوم میمنت لزوم سے عجیب و غریب معاملات کرامتوں کا ظہور ہوا، گویاسنت نبوی ا کا ایک آفتاب ہدایت بزرگی اور اجلال کے ساتھ افق سے طلوع ہوا، اور شرک و بدعت کی


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter