Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

10 - 145
تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت
	تصوف وسلوک کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ شریعت کے احکام جن کے سامنے سر جھکانے کا نام اسلام ہے اور ان کی تصدیق کرنے کا نام ایمان ہے ۔اسی اسلام اور ایمان میں قلبی محبت اور ہمہ دم استحضار شامل ہوجائے اور شرعی احکام جنہیں احکام تکلیفیہ کے عنوان سے فقہا ء و علما ء تعبیر کرتے ہیں ۔ان سے تکلیف کا ما دہ ختم ہو کر انسان کا طبعی اور دلی تقاضااور حال بن جائے ۔جب یہ کیفیت انسان کے دل میں پیدا ہو جاتی ہے تو اس کی تمام عبادات واعمال صالحہ بلکہ اس کی پوری زندگی اسی کیفیت کے زیراثر آجاتی ہے، اسی کیفیت قلبی کانام رسول اللہ انے حدیث جبریل میں احسان رکھاہے۔
	یہی احسان پورے دین کا مغز اور خلاصہ ہے ۔اس کے حاصل ہونے کے بعد انسان کوخدا کا خصوصی قرب نصیب ہوجاتا ہے ۔یہ ولایت خاصہ مخصوص لوگوں کا نصیب ہے۔شریعت اور طریقت کے ا س اعتباری فرق کو اکبرؔ مرحوم نے اپنے مخصوص انداز میں بہت خوب ظاہر کیا ہے۔ فرماتے ہیں کہ:-
’’شریعت سر جھکانا ہے اور طریقت دل لگانا ہے‘‘
	سر تو نہ جانے کتنوں کا جھکا رہتاہے لیکن دل بھی لگا ہو ، یہ خال خال ہوتا ہے۔جھکا ہوا سر کبھی خارجی ترغیب و تحریض کے باعث اٹھ بھی جاتاہے ،بغاوت بھی کر بیٹھتا ہے پابندی احکام میں کلفت بھی محسوس کرتا ہے ،راہ فرار بھی سوچنے لگتا ہے لیکن جب دل لگ جاتا ہے تو کلفت کیسی ہرہر حکم میں لذت و حلاوت کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے ۔راہ فرار سوچنا کیسا ؟ اب تو اس کا یہ حال ہوتاہے کہ 	ع


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter