تصوف ایک تعارف |
صوف پر چ |
|
مرشد میں بہت احتیاط کرنی چاہئے ، ہر شخص اس لائق نہیں ہوتاکہ اس کے ہاتھ میں ہاتھ دیا جائے ۔شیخ کامل کی پہچان :۔ مشائخ محققین نے شیخ کامل کی کچھ علامات ذکر کی ہیں جن کو دیکھ کر شیخ کامل کو پہچانا جا سکتا ہے ۔ حضرت تھانوی ؒ نے ان علامات کو اس طرح تحریر کیاہے : (۱) علم شریعت سے بقدر ضرورت واقف ہو ، خواہ تحصیل سے ، خواہ صحبت علماء سے تاکہ فساد عقائدو اعمال سے محفوظ رہے ۔ اور طالبین کو بھی محفوظ رکھ سکے ، ورنہ مصداق ؎ او خویشتن گم است کرا رہبری کند کا ہوگا (۲) عقائد ، اخلاق واعمال میں شرع کا پابندہو۔ (۳) تارک دنیا ، راغب آخرت ہو، ظاہری و باطنی طاعات پرمداومت رکھتا ہو۔ (۴) کمال کا دعویٰ نہ کرتا ہو کہ یہ بھی شعبۂ دنیا ہے ۔ (۵) بزرگوں کی صحبت اٹھائی ہو اور ان سے فیوض وبرکات حاصل کئے ہوں ۔ (۶) تعلیم و تلقین میں اپنے مریدوں کے حال پر شفقت رکھتاہو، اور ان کی بری بات سنے یا دیکھے تو ان کو روک ٹوک کرتا ہو ، یہ نہ ہو کہ ہر ایک کو اسکی مرضی پر چھوڑ دے ۔ (۷) جو لوگ اس سے بیعت ہوں ، ان میں سے اکثر کی حالت باعتبار اتباع شرع و قلت حرص دنیا کے اچھی ہو۔ (۸) اس زمانہ کے منصف علماء و مشائخ اسکو اچھا سمجھتے ہوں ۔ (۹) بہ نسبت عوام کے خواص یعنی فہیم و دیندار لوگ اسکی طرف زیادہ مائل ہوں ۔ (۱۰) اس کی صحبت میں چند بار بیٹھنے سے دنیا کی محبت میں کمی اور حق تعالیٰ کی محبت میں ترقی محسوس ہوتی ہو۔ (۱۱) خود بھی ذاکر وشاغل ہو۔ کیونکہ عمل یا عزم عمل کے بغیر تعلیم میں برکت نہیں ہوتی ۔ (۱۲) مصلح ہو نرا صالح ہونا کافی نہیں ۔ شیخ ہونے کے لئے دونوں کے جمع کی ضرورت