Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

56 - 145
مقاصد تصوف میں اعظم مقصد جو علم اعلیٰ ہے ، وہ یہ ہے کہ حق تعالیٰ کی حضوری حاصل ہوجائے ، حقیقت کے لحاظ سے خدا تعالیٰ بندے کے ساتھ ہیں ۔
	اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
وَھُوَ مَعَکُمْ اَیْنَمَا کُنْتُمْ (الحدید) 
تم جہاں بھی ہو وہ تمہارے ساتھ ہے ۔ 
	بلکہ وہ تو شہ رگ سے زیادہ قریب ہے ۔
وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ  (سورہ ق)
ہم آدمی کے اس شہ رگ سے زیادہ قریب ہیں ۔
	یہ حقیقت باوجودیکہ ایک امرمحکم ہے ، مگر انسان اس سے عموماًغافل رہتا ہے  اس غفلت کا علاج ’’ذکر کثیر‘‘ ہے ۔ اور اس کے اثر کرنے کی شرط، موانع کا انسداد ہے، ذکر کثیر کے بعد اس حضوری اور معیت کا راسخ علم بندے کو حاصل ہوتا ہے ۔ اس حضوری کے دو درجے ہیں ۔ اور یہ دونوں درجے الگ الگ استعدادوں کیلئے ہیں ، کبھی تو اللہ تعالیٰ کے نام کو ذکر کثیر کے ذریعے انسان کے دل میں ، دماغ میں ، خیال میں نقش کردیا جاتا ہے ، چنانچہ ذاکر کو باری تعالیٰ کے نام کا استحضار کامل حاصل ہوجاتا ہے ۔ یہ پہلا درجہ ہے ، پھر اس خیال کو اسم سے مسمیٰ اور ذات کی طرف منتقل کر دیا جاتا ہے ۔ یہ دوسرا درجہ ہے ، اور یہی اصل مقصود ہے ، اور جن کی استعداد اعلیٰ ہوتی ہے ۔ ان کو پہلے درجہ کی حاجت نہیں ان کو براہ راست ذات حق کی حضوری حاصل ہوجاتی ہے ۔ 
	مقاصد تصوف پر ایک نظر پھر ڈال لیجئے ۔ ان میں سے کون سی بات قابل اعتراض ہے ۔ جس سے ہمارے بہت سے بھائی بدک رہے ہیں ، بلکہ سچ پوچھئے تو حلاوت ایمان (۱)  جس کا حدیث میں تذکرہ کیا گیا ہے اور جو منجملہ انعامات الٰہیہ کے ہے ۔ اس کا حصول انہیں مقاصد کے حصول پر موقوف  ہے ۔ واللہ الموفق ۔
	مبادی تصوف :۔
  ترتیب کے لحاظ سے مبادی اور تمہیدات کا ذکر پہلے آنا 
------------------------------
(۱) حاشیہ اگلے صفحہ پر

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter