Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

74 - 145
	آدمی کا نفس ان چار چیزوں یعنی طعام ، منام ، کلام ، اور اختلاط مع الانام کا حد درجہ حریص ہے ۔ جب اس میں تقلیل کا ارادہ کیا جائے گا تو شدید مشقت برداشت کرنی ہوگی ۔ مگر یہ چاروں مجاہدے ایسے ہی ضروری ہیں جیسے ذیا بیطس کے مریض کو شکر سے پرہیز ضروری ہے ۔
	حکیم الامت لکھتے ہیں کہ :
	’’ جو شخص ان چاروں کا عادی ہوجائے گا واقعی وہ اپنے نفس پر قابو یافتہ ہوجائے گا کہ تقاضائے معصیت کو ضبط کر سکے گا ( تعلیم الدین )
	مجاہدہ نفس:۔
 مجاہدۂ نفس کا مطلب یہ ہے کہ جب نفس گناہ کا تقاضا کرے تو اس کی مخالفت کی جائے ۔ اسے زبردستی معصیت سے روکا جائے ۔ اس میں نفس کو شدید کلفت ہوتی ہے ۔ یہ مجاہدہ فرض ہے ۔ کیونکہ اگر ایسا نہ کیا جائے اور نفس کوڈھیل دے دی جائے تو وہ معاصی کا ارتکاب کرکے ہر وقت غضب الٰہی کو دعوت دیتا رہے گا ۔ لیکن عین گناہ کی خواہش کے وقت نفس کو قابو میں کرنا ایسا مشکل امر ہے کہ اس میں کامیابی کی امید بہت کم ہوتی ہے ۔ البتہ اگر پہلے سے اس کی تدبیر کی جائے تو اول توتقاضائے معصیت کم ہوگا اور اگرہوگا تو اسکا مقابلہ آسان ہوگا، اس کی تدبیر کیاہے ۔ حضرت حکیم الامت کی زبانی سنئے فرماتے ہیں :
	’’ یہ بات اس وقت حاصل ہوگی جب کہ نفس کی جائز خواہشوں کی بھی کسی حد تک مخالفت کی جائے ۔ مثلا کسی لذیذ چیز کو جی چاہا تو فوراً اس کی خواہش نہ پوری کی جائے بلکہ اس کے تقاضے کو روک دیا جائے ۔ اور کبھی کبھی سخت تقاضے کے بعد اس کی جائز خواہش پوری کر دی جائے تاکہ نفس پریشان نہ ہو جائے ۔ بلکہ اس کو کسی قدر خوش رکھا جائے ۔ اور اس سے کام لیا جائے ۔ اس لئے کہ مزدور خوش دل کار کند بیش ،تو جب مباحات میں مخالف نفس کے عادی ہوگئے، اس وقت معاصی کے تقاضے کی مخالفت پر آسانی سے قادر ہوگے ۔ اور جو شخص مباحات میں نفس کو بالکلیہ آزاد رکھتاہے ۔ وہ بعض اوقات تقاضائے معصیت کے وقت اسکو دبا نہیں سکتا۔ (تعلیم الدین ،وعظ المجاہدہ ۔ ایضاً)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter