Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

41 - 145
کو شریعت کے دائرے سے خارج کرنا پڑے گا۔ 
	اس حقیقت کے مان لینے کے بعد اس بحث کی ضرورت باقی نہیں رہتی کہ تصوف کی وجہ تسمیہ کیا ہے ، اس کا ماخذ اشتقاق کیا ہے ؟ خواہ یہ صوف سے مشتق ہو کہ بیشتر اہل تصوف اپنے زہد وقناعت کی وجہ سے موٹے جھوٹے اور سادہ لباس پر اکتفا کرتے تھے ، یا صفو سے اسے مشتق مانا جائے کہ تصوف میں صفائے قلب کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے ، بس اس کے مفہوم اور معنوں پر نگاہ کرنی چاہئے ۔ پھر یہ بھی نہیں ہے کہ اس فن کا بس یہی ایک نام ہو، اہل تصوف نے اسے احسان سے بھی تعبیر کیا ہے جو خالص حدیث کا لفظ ہے ، اسے طریقت بھی کہا ہے، جو شریعت کی پیروی کا راستہ ہے ۔ اسے سلوک بھی کہتے ہیں کہ در حقیقت مرضیات الٰہی اور احکام شرع کی رہ نوردی ہے ۔ 
	تصوف کی حقیقت :۔
	  اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : 
قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَبِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَاَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ ۔ (سورہ انعام)  
تم کہہ دو کہ بالقین میری نماز اور میری ساری عبادت اور میرا جینا اور میرا مرنا ، یہ سب خالص اللہ ہی کیلئے ہے جو مالک ہے سارے جہان کا ، اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو اسی کا حکم ہوا ، اور میں سب ماننے والوں میں پہلا ہوں ۔
	دوسری جگہ فرماتے ہیں :
 وَمَا اُمِرُوْا اِلَّالِیَعْبُدُوْا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنَفَائَ وَ یُقِیْمُوْا الصَّلوٰۃَ وَیُؤْتُوْا الزَّکوٰۃَ وَذٰلِکَ  دِیْنُ الْقَیِّمَۃُ ۔( سورہ بینہ ) 
حالانکہ ان لوگوں کو یہی حکم ہوا تھا کہ ا للہ کی اس طرح عبادت کریں کہ اسی کیلئے خالص رکھیں  دین کو یکسو ہوکر اور نماز کی پابندی رکھیں اور زکوٰہ دیا کریں اور یہی طریقہ ہے درست مضامین کا۔ 
	ایک اور جگہ ارشاد ہے :


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter