Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

61 - 145
	بیعت :۔
 حضرات مشائخ اور صوفیہ جب کسی سالک اور مرید کو اپنے حلقہ ٔ ارادت میں داخل کرتے ہیں ، اور آئندہ معصیت نہ کرنے کا عہد لیتے ہیں ،ا ور معصیت ہوجانے کی صورت میں توبہ کرلینے کا وعدہ کراتے ہیں ،نیز اعمال صالحہ پر استقامت اور سنت و شریعت کے اتباع کامل کامعاہدہ کراتے ہیں ۔ یہ سارے کام تو خود مرید اور سالک کے کرنے کے ہیں ۔ لیکن انسانی فطرت ہے کہ اپنے کسی عمل پر دوسرے کو گواہ بنا لیا جاتا ہے ، تو اس میں پختگی آجاتی ہے ، اور اس کا اہتمام بڑھ جاتا ہے ۔ ایک شخص جب اپنے شیخ و مرشد کے ہاتھ پر توبہ کرتا ہے اور شریعت پر استقامت کا عہد کرتا ہے ،تو اس میں بڑی قوت آجاتی ہے۔ بیعت کا یہ طریقہ فطرت انسانی کے عین مطابق ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کے یہاں اپنے امتیوں سے بیعت لینے کا عام دستور تھا ۔ امام نسائی نے اپنی کتاب میں مختلف امور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم  کے بیعت لینے کا ذکر فرمایا ہے ۔ خود قرآن کریم میں ایمان و عمل صالح پر بیعت لینے کا ذکر موجود ہے ، ارشاد ہے :
یٰایھا النبی اذا جاء ک المومنات یبایعنک علی ان لا یشرکن باللہ شیئا ولا یسرقن  ولا یزنین ولا یقتلن اولادھن ولا یاتین ببھتان یفتــرینہ بین ایدیھن وارجلھن ولا یعصینک فی معروف فبـایعھن واستغفــر لھــن  اﷲ ان اللّٰہ غفور رحیم
 ( سورہ ممتحنہ)
اے نبی !جب تمہارے پاس مومن عورتیں اس غرض سے آئیں کہ تمہارے ہاتھ پر بیعت کریں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی، چوری نہ کریں گی ، زنا نہ کریں گی ۔اپنی اولاد کو قتل نہ کریں گی، کسی پر بہتان نہ باندھیں گی، اور معروف میں تمہاری نافرمانی نہ کریں گی ، تو ان کو بیعت کرلو اور ان کیلئے اللہ سے ا ستغفار کرو، بیشک اللہ غفور رحیم ہیں ۔ 
	یہ تو گناہوں سے اجتناب کے سلسلے میں بیعت ہے ۔ بعض مواقع پر جہاد پر بیعت لینے کا ذکر ہے ۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter