Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

75 - 145
	مجاہدہ میں اعتدال :۔
 اعتدال اور توسط تمام دینی اعمال میں ضروری ہے ۔ یہ بات مجاہدے میں بھی قابل لحاظ ہے ۔ مجاہدے سے مقصود نفس کو پریشان کرنا نہیں ہے ۔ بلکہ اس کو مشقت کا عادی بنانا ہے، اور راحت و تنعم کی عادت سے باہر نکالنا ہے ۔ اسی لئے حضرات مشائخ نے از خود کوئی مجاہدہ اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے ۔ حضرت تھانوی کا ارشاد ہے کہ : 
	’’ پس مجاہدہ میں بھی اعتدال کی رعایت کرناچاہئے ۔ مگر اس اعتدال کو بھی اپنی رائے سے تجویز نہ کریں بلکہ کسی محقق سے درجۂ اعتدال اور طریق مجاہدہ معلوم کریں ۔ (وعظ المجاہدہ ۔ ایضا)
	مجاہدہ در حقیقت معالجہ ہوتا ہے اور علاج ہمیشہ مریض کی طبیعت ، اس کی قوت اور اس کے مرض کے اعتبار سے ہوتا ہے ۔ اور اس میں اس کی بھی رعایت ملحوظ ہوتی ہے کہ اس کو کس درجہ کی صحت و قوت مطلوب ہے ۔ اس لئے  جیسے ایک مریض کے علاج کو دوسرے مریض کے علاج پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔ اسی طرح ایک شخص کے مجاہدے کو دوسرے کے مجاہدے پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔ اور نہ اس پر اعتراض کیا جا سکتا مثلاً ایک شخص کو زکام ہے اور دوسرے کو کینسر ، زکام کے مریض کا علاج سستا اور اس کا پرہیز معمولی ہوگا ، اس کی شفا بھی جلدی حاصل ہوتی ہے، اس کے بر عکس کینسر کے مریض کا علاج گراں اور مشکل اور پرہیز سخت ہے ۔ اور صحت بھی بہت دیر میں حاصل ہوتی ہے ۔ دونوں ایک ہی طبیب کا علاج کرتے ہیں ۔ لیکن  دونوں کے علاج میں بہت فرق ہے ۔ 
	اسی طرح ایک عام آدمی ہے ۔ اور ایک سپہ سالار افواج ہے ۔ دونوں ایک مرض میں مبتلا ہیں ۔ عام آدمی کو ہلکی دوا دی جاتی ہے اور عام غذا تجویز کی جاتی ہے ، کہ اس کو شفا حاصل ہو اور بقدر ضرورت طاقت حاصل ہوجائے ۔ لیکن سپہ سالار کو اعلیٰ قسم کی دوا تجویز کی جاتی ہے تاکہ جلد صحت حاصل ہو، اور عمدہ قسم کی مقوی غذائیں اور طاقت کی دوائیں بتائی جاتی ہیں کہ تاکہ پوری قوت عود کر آئے کیونکہ اس کا کام بڑا اور طالب مشقت ہے ۔ پس اول کو


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter