Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

91 - 145
	مطلب یہ ہے کہ ظاہر حال تو ایسا ردی کہ لوگ اپنے پاس بٹھانا گوارا نہ کریں ، مگر خدا کے نزدیک ایسا درجہ کہ اگر کچھ زبان سے نکال دیں ، تو اﷲ تعالیٰ ان کی لاج رکھنے کے لئے وہی کردیتے ہیں ۔
	صاحب سکینہ کے ان احوال کا ذکر کرکے شاہ صاحب پھر پہلی بات کا اعادہ کرتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ :
’’ خلاصۂ کلام یہ ہے کہ ایسے احوالِ رفیعہ جو مذکور ہوئے ، اور انھیں کے مانند دوسرے حالات عالیہ ، یہ سب اس بات کا پتہ دیتے ہیں کہ اس شخص کا ایمان صحیح ہے ، اور اس کی طاعات عند اﷲ مقبول ہیں ، نورِ ایمان اس کے باطن میں سرایت کئے ہوئے ہے ، لہٰذا سالک کو چاہئے کہ ان احوال کو غنیمت سمجھے ، کیونکہ یہ سب اس کے ایمان کی دلیل ہے۔‘‘ ( مجموعۂ تالیفات مصلح الامۃ ج: ۴ ، ص:… )
	یہ چند خدائی انعامات ہیں ، جو حق تعالیٰ کی جانب سے صاحب نسبت کو ملتے ہیں ، اتنے ہی پر بس نہیں ہے ، ان کے علاوہ اور بھی گنجہا ئے گرانمایہ ہیں ، جن سے سالکین نوازے جاتے ہیں ۔
	الہام :
 مثلاً ایک بڑی نعمت جو اصحاب نسبت کو ملتی ہے وہ الہام ہے ، الہام کی حقیقت یہ ہے کہ بغیر نظر واستدلال کے اﷲ تعالیٰ کوئی حقیقت بندے کے قلب میں القاء فرمادیں ، یا کسی غیبی مخلوق کے ذریعہ اطلاع بخش دیں جیسا کہ قرآن کریم میں حضرت موسیٰ ں کی والدۂ محترمہ کے لئے ارشاد ہے :  
وَاَوْحَیْنَا إِلیٰ أُمِّ مُوْسیٰ أَنْ أَرْضِعِیْہِ   ( سورہ قصص )
ہم نے موسیٰ کی ماں کی جانب وحی کی کہ دودھ پلاتی رہو۔ 
	یہ وحی باتفاق مفسرین الہام ہے ، اسی طرح حضرت مریم کے متعلق قرآن میں ارشاد ہے :
وَإِذْ قَالَتِ الْمَلَائِکَۃُ یٰمَرْیَمُ		جب فرشتوں نے کہا اے مریم


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter