Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

134 - 145
کا فیضان بھی دور و نزدیک جاری ہے۔ یہ داستان بہت لمبی ہے، اس کا کچھ حصہ بھی بیان کرنا ہوتو ضخیم ضخیم کئی جلدیں ہوجائیں گی، بھلا یہ مقالہ کہاں اس کی گنجائش رکھتا ہے۔
قلم بشکن، سیاہی ریز، کاغذ سوزدم در کش 
حسن ایں قصۂ عشق است در دفتر نمی گنجد 
   ۱؎  حضرت شیخ کے خلفاء و مجازین کا تعارف دو ضخیم جلدوں میں مولانا محمد یوسف متالا نے جمع کیا ہے، کتاب کا نام ہے ’’حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی نوراﷲ مرقدہٗ اور ان کے خلفاء کرام‘‘ یہ تین جلدیں ہیں ۔ پہلی جلد میں حضرت شیخ کا تذکرہ ہے، اور باقی دو جلدوں میں خلفاء کا تعارف ہے۔ 
٭٭٭٭٭
ضمیمہ(۱)
 مقالہ میں حضرت شاہ عبد الرحیم صاحب سہارنپوری علیہ الرحمہ کا تذکرہ آیا ہے، انھیں کے ہم نام شاہ عبد الرحیم صاحب رائپوری نوراﷲ مرقدہٗ تھے، جو اول الذکر سے بیعت اور ان کے خلیفہ تھے، انکے خلفاء میں حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب، حضرت مولانا عبد اﷲ شاہ کرنالی اور حضرت مولانا شاہ ابو الحسن صاحب سہارنپوری بھی ہیں مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان کا مختصر تعارف کرادیا جائے، حضرت مولانا سید ابو الحسن علی صاحب ندوی علیہ الرحمہ نے سوانح شاہ عبد القادر رائپوری میں ان کا تذکرہ کیا ہے، اسے نقل کیا جاتا ہے، لکھتے ہیں ۔ 
حضرت میاں صاحب سرساوہ ضلع سہارنپور کے رہنے والے تھے، اگر (یہ خاندانی) روایت صحیح ہے کہ ۸۹؍ سال کی عمر میں ان کی وفات ہوئی تو ولادت ۱۲۱۴ھ؁ میں ہوئی ہوگی، حضرت (شاہ عبد القادر صاحب) رحمۃ اﷲ علیہ حضرت میاں صاحب کے نہایت دل آویز اور بڑے رفیع حالات سنایا کرتے تھے، ان کی مدد سے ان کا مختصر تذکرہ اور تعارف مرتب ہوسکتا ہے۔ 
فرماتے تھے کہ میاں صاحب حضرت حاجی اخوند صاحب سوات کی خدمت میں حاضر ہوئے، اور بیعت کی درخواست کی، حاجی صاحب نے بیعت فرمالیا، اور شرط کی کہ انگریزوں کی نوکری نہیں کروگے، ورنہ بیعت شکست ہوجائے گی، وہ بیعت کرکے چلے 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter