Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

58 - 145
دخل ہے ، اتنا کسی اور چیز کو دخل نہیں ہے ۔ یہ ایک ایسا بدیہی اور فطری مسئلہ ہے جس پر کسی دو شخص کی رائے مختلف نہ ہوگی ۔ قرآن سے ، حدیث سے ، اقوال علماء سے حتی کہ عام انسانی افراد سے یہ بات ا س قدر محقق ہے کہ اس کیلئے کسی طرح کا ثبوت پیش کرنا تحصیل حاصل اور طول لاطائل ہے ۔ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کی ساری فضیلت و کمال کا راز اسی ایک بات میں ہے کہ ان کو جناب نبی کریم ا کی صحبت و معیت ایمان و عقیدت کے ساتھ حاصل ہوئی تھی ، اگر کسی کو یہ صحبت حاصل نہیں ہے تو وہ ایمان و عمل کے خواہ کتنے اونچے درجے پر فائز ہو باتفاق امت اسے کسی صحابی کے مقابل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ 
	اللہ تعالیٰ کا دستور یہی ہے کہ جس کسی کو کوئی کمال حاصل ہوتا ہے ، وہ کسی صاحب کمال ہی کی صحبت میں حاصل ہوتا ہے ۔ حضرات صوفیہ نے اس اصول کے پیش نظر طریق کا مدار صحبت پر رکھا ہے ۔ لیکن یہ بھی معلوم ومسلّم ہے کہ نری صحبت بلا تعلق ومحبت اور بغیر اعتقاد وانقیاد کے مفید ومؤثر نہیں ہوتی ، اسلئے یہ حضرات فرماتے ہیں کہ جس شخص کو کوئی دینی کمال اور تقویٰ کا حسن وجمال حاصل کرنا ہو، وہ کسی صاحب کمال اور متقی و خوش خصال کو تلاش کرے۔ اس سے عقیدت ومناسبت ہو تو اس کی صحبت میں رہے ، اس سے علم وعمل سیکھے ، اس طریقے سے اسے کمال حاصل ہوتا چلا جائے گا۔ 
	تجربہ یہی ہے کہ جو کچھ کسی کو حاصل ہوا ہے، اسی طریقے سے حاصل ہوا ہے ۔ دنیاوی علوم و فنون اور اعمال واشغال میں بھی یہی دستور کارفرما ہے ، اگر کسی کو تجارت کرنی ہے تو تاجروں کی صحبت میں رہ کر سیکھے ۔
	صحبت کی تاثیر :۔
  مشہور ہے کہ کسی جوہری کا انتقال ہونے لگا ۔ اس کا بچہ ابھی چھوٹا تھا ، اس نے ایک صندوق میں جواہرات اور انہیں کے ہم شکل اور ہم رنگ پتھر کے ٹکڑے رکھ دئیے ، اور ایک رقعہ پر وصیت تحریر کی کہ اس صندوق میں جواہرات ہیں اور انہیں کے ہم رنگ پارہائے سنگ رکھے ہوئے ہیں ۔ بڑے ہونے کے بعد تم اسے فلاں شخص کے پاس جو میرا دوست اور جوہری ہے ، لے جاکر اسے دکھانا ، وہ شناخت کرکے تمہیں اصل


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter