Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

83 - 145
جواز کی دلیل خندق کا واقعہ ہے ۔ یہ انتظام و تدبیر فارسیوں کا کوئی قومی یا مذہبی شعار نہ تھا۔ محض ایک تدبیر تھی ۔ اس لئے حضور اکرم انے اس کی اجازت دیدی تھی ۔
					 ( شریعت و طریقت ۔ ص: ۲۷۳)
	خوب یاد رکھئے کہ شاذو نادر جو اشغال جوگیوں سے لئے گئے ہیں ۔ وہ نہ تو بعینہٖ ان کے طریقے پر لئے گئے ہیں اور نہ ان پر مطلقاً عمل ہوتا ۔ ان میں مشائخ نے تصرف کرکے ان کی ہیئت تبدیل کر دی ہے ، مثلاً حبس دم کے جو طریقے جوگیوں میں مروج ہیں ۔ ان میں سے کوئی ایک طریقہ ہمارے یہاں معمول بہ نہیں ہے ،صرف معمولی درجے میں سانس روکنے کا عمل کیا جاتا ہے تاکہ کسی قدر گرمی پیدا ہوکر فاسد رطوبات جل جائیں اور اس سے یکسوئی پیدا ہو، پھر یہ کہ وہ بہت ناگزیر ضرورت کے وقت اختیار کئے جاتے ہیں ۔ اور ہمارے مشائخ دیوبند نے تقریباً اسے بالکل ہی حذف کردیا ہے ۔ 
	اشغال کی ضرورت :۔
 اشغال کی ضرورت کب ہوتی ہے ، یہ بھی حضرت تھانوی کی زبانی سن لیجئے ۔ 
’’ ذکرکے وقت اگر قلب میں جمعیت و خشوع معلوم ہو اور وہ روزانہ بڑھتی جائے اور وساوس و خطرات میں کمی ہونے لگے اور دل لگا کر ے تب تو اشغال کی حاجت نہیں ، اور ایک مدت تک ذکر کرنے سے قلب میں یکسوئی و خشوع نہ ہوتو مناسب ہے کہ کوئی شغل کرلیا کرے ۔ (  شریعت و طریقت ص: ۲۷۴) 
	مراقبات:۔
 مراقبہ بھی حضرات صوفیہ کی اصطلاحات میں سے ہے ۔ اس اصطلاح کا مفہوم یہ ہے کہ حق تعالیٰ کی ذات و صفات کا یا اس سے متعلق کسی اور مضمون کا اکثر احوال میں یا کسی خاص محدود وقت میں دل سے پورے تدبر اور کامل غور و فکر کے ساتھ خیال جمانا۔ اور اس کا تصور بطور مواظبت کے رکھنا تا کہ اس تصور کے غلبہ سے اس کے مقتضا پر عمل ہونا آسان ہوجائے ۔ یہی عمل مراقبہ کہلاتا ہے ۔ مراقبہ کا فائدہ یہ ہے کہ خدا تعالیٰ کا ناقص اور ناتمام تصور جو کبھی ذہن میں حاضر ہوتا ہے ، اور بیشتر اوقات غائب رہتا ہے ۔ یہ تصورراسخ


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter