Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

86 - 145
توابع وثمرات 
	آدمی کسی فن میں کوشش اور محنت کرتاہے ۔ اس کے اندر کمال پیدا کرنے کی لگن میں رہتا ہے ۔ اور اسے ہمہ وقت برتتا رہتاہے ۔ تو تجربہ ہے کہ اس کے اسرار ورموز اس پر کھلنے لگتے ہیں ۔ وہ بڑے عجیب عجیب تجربات سے گذر تا ہے ۔ جو باتیں پہلے اس کے وہم و گمان میں نہیں آتی تھیں ۔ وہ اس کے تجربات و مشاہدات کے ذیل مین آکر بدیہیات و ضروریات میں شامل ہوجاتی ہیں ۔ یہ تجربہ کسی ایک فن کے ساتھ مخصوص نہیں ہے ۔ معمولی کاشتکاری و دست کاری سے لیکر اعلیٰ درجے کے علمی مشاغل تک کے ماہرین ان تجربات سے گزرتے ہیں ۔
	اسی طرح انسان جب اپنے باطن کی اصلاح اور نفس کے تزکیہ کی راہ پر قدم رکھتاہے ۔ وہ اپنی پوری قوت اور ہمت کے ساتھ اپنے قلب کو ذکر کے نور سے روشن کرنا چاہتا ہے ،اور شب و روز اسی دھن میں لگا رہتا ہے ، تو اللہ تعالیٰ اس کے قلب کو اس کے وجود کو کچھ مخصوص نوازشوں کے ساتھ سرفراز کرتے ہیں ۔ اس پر غیبی حقائق کا انکشاف ہونے لگتا ہے ۔ اگر اس کی دماغی استعداد عالی ہوتی ہے ،توقرآن و سنت کے اسرار و غوامض اس پر کھلنے لگتے ہیں ،ا س کی طبیعت کا رنگ بدل جاتا ہے ۔ ایک عام آدمی بھی وہی قرآن و حدیث پڑھتا ہے ، اور یہ شخص بھی وہی قرآن وحدیث پڑھتا ہے ، لیکن ا ول کے قلب پر کوئی خاص اثر مرتب نہیں ہوتا، اور اس کے ایمان میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ دل شوق یا خوف سے معمور ہوجاتا ہے ۔ آنکھیں آنسوؤں سے اُبل پڑتی ہیں ،ہر ہر آیت پر خدا سے نیا عہد وپیمان باندھتا ہے ۔ غرضیکہ اسے کچھ ایسی خاص باتیں حاصل ہوتی ہیں جن کی دو سروں کو خبر نہیں ہوتی ۔
	ایک بزرگ کی خانقاہ میں ایک عالم تشریف لے گئے ۔ْ رات کے سناٹے میں دیکھاکہ ذاکرین کی جماعت بیدار ہوئی ، اور تہجد کی رکعتیں پڑھ کر لوگ اپنے اپنے اذکار میں لگ گئے ، پھر ان عالم کی آنکھوں نے دیکھا کہ کوئی رو رہا ہے ۔ کسی کی چیخ نکل رہی ہے ۔ کوئی چپکے چپکے آنسوبہا رہا ہے ۔ کوئی ساکت و صامت گردن جھکائے بیٹھا ہے ، کوئی مناجات


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter