Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

132 - 145
۱۲۹۳ھ میں مدرسہ کی سابقہ تعمیر گویا تکمیل پاچکی تھی، اس لئے شوال سن رواں میں مدرسہ محلہ قاضی سے منتقل ہوا، ۸؍ شوال کو انتقال مدرسہ کی تقریب پر اس جدید مکان میں جلسہ ہوا، جس میں حضرت اقدس مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی نے تین گھنٹہ مسلسل وعظ فرمایا، حضرت مولانا احمد علی صاحب (محدث) اب تک اپنے دولت کدے پر تدریس فرماتے تھے، اس سال سے مدرسہ ہی میں تعلیم و تدریس کا سلسلہ شروع فرمایا (ج۱/۳۰) 
اس روداد سے اندازہ ہوتا ہے کہ حضرت مولانا محمد علی قدس سرہ نے مدرسہ کی نئی تعمیر میں تعلیم حاصل کی ،اس سال کی روداد میں ہے کہ :
چونکہ حضرت مولانا احمد علی صاحب نے بھی امسال مدرسہ میں ہی قیام فرماکر تعلیمی و تدریسی سلسلہ شروع فرمادیا، اور حضرت کی شہرت نواح ہند میں جیسی ہونی چاہئے تھی وہ ظاہر ہے، اس لئے طلبۂ حدیث میں بہت اضافہ ہوا، اور پچیس طلبہ حدیث کی تکمیل فرماکر اطراف ہندمیں مصابیح ہدایت بنے۔ (ج۱/۳۱) 
ان طلبہ میں مولوی حافظ محمد علی کان پوری کا بھی نام ہے، اس سے مراد یہی حضرت مولانا سید محمد علی صاحب مونگیری ہیں ، جو اس وقت کانپوری تھے، بعد میں حضرت مولانا فضل رحمن صاحب گنج مرادآبادی کے حکم سے مونگیری ہوئے، ۱۳۴۶ھ میں انتقال ہوا۔ 
(۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت
صاحب جذب بزرگ حضرت مولانا عبد اﷲ شاہ صاحب، اصلاً جلال آباد ضلع مظفر نگر کے رہنے والے تھے، اپنے شیخ حضرت شاہ عبد الرحیم صاحب سہانپوری کے حکم سے کرنال کو آباد فرمایا۔ 
حضرت مولانا عبد اﷲ صاحب نے ۱۲۹۲؁ھ میں جامعہ مظاہر علوم میں حضرت مولانا احمد علی صاحب محدث سہارنپوری کی خدمت میں حدیث کی کتابیں پڑھیں ۔ اس دور میں حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب کے ہمراہ حضرت شاہ عبد الر حیم صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا کرتے، پھر ان کے ہاتھ پر بیعت ہوئے، اور اجازت وخلافت سے نوازے گـے۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter