Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

84 - 145
ہوجائے ۔ اسی رسوخ میں مشائخ عوام سے ممتاز ہوتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم  نے ارشاد فرمایا کہ : 
الاحسان ان تعبد اﷲ کانک تراہ فان لم تکن تراہ فانہ یراک 

احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت  اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہو تو وہ تو تمہیں دیکھ رہاہے 
	اور فرمایا: 
احفــظ اﷲ تجــــــد تجاھک 

اللہ تعالیٰ کا دھیان رکھو اسے اپنے سامنے پاؤ گے 
	دونوں حدیثوں کا خلاصہ یہ ہے کہ بندے کو چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کا استحضاراس طرح رکھے گویا اسے اپنے سامنے پا رہا ہے ، اسے دیکھ رہاہے ۔ اور ایسا اسی وقت ہو سکتاہے جب اس کا گہرا تصور آدمی کو حاصل ہو ۔ اس کے بغیر استحضار ناممکن ہے ۔ اسی گہرے تصور اور کامل توجہ کو حاصل کرنے کیلئے مشائخ مختلف مراقبات تجویز کرتے ہیں ، کبھی کسی خاص صفت کا مراقبہ تلقین کرتے ہیں ، کبھی محض ذات کا مراقبہ ، حاصل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا استحضار تام حاصل ہوجائے ۔ (ماخوذ ازشریعت و طریقت)
	مشارطہ اور محاسبہ :۔
 مراقبہ سے تعلق رکھنے والی دو چیزیں اور ہیں ۔ ایک مراقبہ سے پہلے اور ایک مراقبہ کے بعد ، مراقبہ سے پہلے مشارطہ ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ روزانہ صبح اٹھ کر تھوڑی دیر تنہائی میں بیٹھ کراپنے نفس کو خوب فہمائش کرے کہ دیکھو فلاں فلاں کام کرنا ، اور فلاں فلاں نہ کرنا،ا س کے بعد دن بھرصبح کو دی ہوئی ہدایات کی نگرانی کرتے رہنا اور جب دن ختم ہو۔ پھر سوتے وقت صبح سے شام تک جو اعمال کئے ہیں ان کا تفصیلی جائزہ لے، جو کام نیک ہوئے ہوں ان پر شکر الٰہی بجا لائے ،اور جو برے کام صادر ہوئے ہوں ، ان پرنفس کو ملامت اور زجر وتوبیخ کرے ۔ اگر صرف زجر وتوبیخ کافی نہ ہو توکچھ سزا تجویز کرے، اس کو عمل میں لائے اسی طریقۂ کار کو محاسبہ کہتے ہیں ۔ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ : 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter