Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

73 - 145
جسمانیہ کا بھی اہتمام کیا ہے۔ (شریعت و طریقت ص: ۸۰ بحوالہ وعظ المجاہدہ )
	مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔
 حضرات صوفیہ کے نزدیک جسمانی مجاہدہ کے چار بنیادی ارکان ہیں ۔ اور اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ کسی بھی فن میں اعلیٰ کمال حاصل کرنے کیلئے ان چاروں مشقتوں سے گزرنا ناگزیر ہے ۔ 
	اول قلت طعام : 
یعنی کم کھانا ، کم کھانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آدمی اتنا کم کھائے کہ اس کی طبعی قوت گھٹ جائے ،۔ کم کھانے کا وہی مطلب ہے ، جسے اطباء صحت جسمانی کیلئے ضروری قرار دیتے ہیں ۔ یعنی یہ کہ جب تک خوب بھوک نہ لگے کھانا نہ کھایا جائے ۔ اور جب تھوڑی بھوک باقی رہے جبھی ہاتھ کھینچ لیا جائے ۔ یہ تدبیر جہاں صحت جسمانی کیلئے اکسیر ہے ۔ صحت روحانی کیلئے بھی ناگزیر ہے ۔ آدمی ہر وقت اناپ شناپ کھاتا رہے ۔ یا ضرورت سے زائد پیٹ کو بھرتا رہے ۔ تو اخلاط میں اعتدال باقی نہیں رہتا ۔ جس سے اگر اس کی جسمانی صحت متاثر ہوتی ہے تو اسی کے ساتھ رطوبات فاسدہ کی کثرت کی وجہ سے قلب و دماغ تشویشات کی آماجگاہ بن جاتا ہے ۔ جس سے دل کی یکسوئی باقی نہیں رہتی ، جوکہ ایک ضروری چیز ہے ۔ 
	دوسرے قلت منام :
 کم سونا ، اس سے بھی مراد یہ ہے کہ آدمی ضرورت سے زیادہ نہ سوئے ۔ ضروری نیند جو چند گھنٹوں میں پوری ہوجاتی ہے اس سے زیادہ سونے سے بلغم بڑھتا ہے ، سستی پیدا ہوتی ہے اور آدمی کاہل ہوکر رہ جاتا ہے ۔ 
	تیسرے قلت کلام :
 یعنی کم بولنا ، اس مسئلہ میں تو شاید دنیا کے کسی عقل مند کو اختلاف نہ ہوگا کہ ضرورت سے زائد کلام کرنا ہر عملی مقصد کیلئے سخت مضر ہے ۔ خاموشی سے بہتر وقت کو اور قوت کو بچانے والی کوئی چیز نہیں ہے ۔ 
	چوتھے قلت اختلاط مع الانام :
 یعنی لوگوں کے ساتھ کم سے کم تعلق رکھنا ۔ مطلب یہ ہے کہ آدمی زیادہ خلوت اختیار کرے ، کسی کام کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے خلوت جس قدر ضروری ہے اس سے کام کرنے والا ہر شخص واقف ہے ۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter