Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

144 - 145
ہمارے مشاغل سے ان کے مشاغل علیٰحدہ، ان کی امیدیں اور ، خوشیاں اور ، خوف اور مقصود اور۔ آگ لکڑی کو جلاتی ہے ہم بھی دیکھتے ہیں اور ان کے بھی پیش نظرہے ، لیکن ہم کیا سمجھتے ہیں ،ان کے ذہن میں کیا آتا ہے ۔
	اول خیال تو یہ تھا کہ مرادآباد دُنیا میں ہے ، اور گاؤں نہیں قصبہ ہے،لیکن حضرت کی مسجد میں ایک دوسرا عالم نظر آتا تھا ، دنیاوی معاملات کا کوسوں پتہ نہ تھا ، خودحضرت کی گفتار وکردار اور وہاں کے اہل قیام کے احوال سے ( عام اس سے کہ وہ چند گھنٹوں کے لئے آئے ہوئے ہیں یا دوچار برس سے رہتے ہیں ) یہ معلوم ہوتا تھا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو تعلقاتِ دنیوی سے کنارہ کر آئے ہیں ، حیدرآباد کے امیر وکبیر نواب خورشید جاہ بہادر جو ۵۲؍ لاکھ کے معافی دار ہیں ، میرے پہونچنے سے صرف ایک روز پہلے وہاں آئے تھے، مگر ان کا ذکر نہ تھا اور نہ کوئی وقعت ان کی کسی کے ذہن میں معلوم ہوتی تھی ، حالانکہ کانپور اور بلہور ان کے تذکروں کی صداؤں سے گونج رہے تھے ، اور ہر ایک سوسائٹی ( خواہ اعلیٰ ہو یا ادنیٰ) ان کے تذکروں کو اپنے جلسوں کا دلچسپ مبحث بنائے ہوئے تھی ، پھر یہ کس کااثر تھا ؟ آیا مرادآباد کے پانی کا ؟ ہر گز نہیں ، وہاں کی خاک کا؟ ہر گز نہیں ۔ وہاں کے درودیوار کا؟ ہر گز نہیں ۔حضرت کے ہاتھ پاؤں کا ؟ ہرگز نہیں ۔حضرت کے بالوں کا ؟ ہرگز نہیں ۔ البتہ اس کیفیت کا اثر تھا جو حضرت کے قلب میں تھی ۔ وہ کیفیت کیا تھی ؟ اس سے کون واقف ہے اور کوئی کیا جانے؟ مریض کا بدن بخار سے جلتا ہے ، مگر وہ سوائے اثر کے مؤثر کو نہیں جانتا۔ سبب کو تشخیص کرنا طبیب کا کام ہے ، ہم بدن پر ہاتھ رکھ کر گرمی محسوس کرسکتے ہیں ، مریض کو اپنا جسم گرم اور منہ کا مزہ تلخ معلوم ہوتا ہے لیکن یہ جاننا کہ یہ غلبۂ صفراء کا نتیجہ ہے ، طبیب کاکام ہے۔
	دوسرا خیال یہ تھا کہ خود میرا ذہن مجھ کو ذلیل سمجھتا تھا ، اور ہر چند حیرت سے غور کرتا تھا لیکن کوئی وقعت اپنی میرے ذہن میں نہیں آتی تھی ، دنیاوی جلسوں میں لفٹنٹ کے دربار دیکھے ، رؤوسا کے مجمع دیکھے ، اہل علم کی مجلسیں دیکھیں ، مگر کہیں اپنے نفس کو اتنا بے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter